1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزیرستان میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے تیس ہلاک

20 فروری 2010

قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان، خیبر ایجنسی اورشمال مغربی سرحدی صوبے کے مانسہرہ ڈویژن میں پیش آنے والے مختلف واقعات میں سینتیس مبینہ عسکریت پسند اور ایک پولیس عہدیدار ہلاک جبکہ بارہ اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/M6at
تصویر: AP

پا کستانی فوج نے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں فضائی کارروائی کرکے تیس مبینہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے مطابق شوال نامی علاقے کے پہاڑوں میں جیٹ طیاروں کی مدد سے بمباری کی گئی۔

حالیہ ہلاکتوں سے متعلق آزاد ذرائع سے تاحال تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ جنوبی وزیرستان کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سابق مرکز سمجھا جاتا ہے جہاں لگ بھگ تیس ہزار فوجیوں کی مدد سے گزشتہ سال اکتوبر کے وسط میں آپریشن کا آغاز کیا گیا۔ رپورٹوں کے مطابق فوجی کارروائی کی وجہ سے عسکریت پسند منتشر ہوچکے ہیں تاہم اب بھی وہ ملحقہ قبائلی علاقوں میں سرگرم ہیں۔ امریکہ کی قیادت میں سرگم عمل مغربی عسکری قوت کا الزام رہا ہے کہ ان قبائلی علاقوں سے افغانستان متعین نیٹو افواج پر حملوں کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔

پشاور سے ملحق خیبر ایجنسی میں ایک کارروائی میں سات مبینہ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ فرنٹئیر کانسٹیبلری کے ترجمان میجر فضل الرحمان کے مطابق یہ کارروائی ’باڑہ‘ میں کی گئی ہے۔ دریں اثنا شمال مغربی سرحدی صوبے میں دو پولیس اسٹیشنوں پر مبینہ خودکش حملوں میں حملہ آوروں سمیت ایک پولیس عہدیدار کی ہلاکت اور بارہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یہ واقعات ہزارہ ڈویژن کے علاقوں بالاکوٹ اور مانسہرہ میں پیش آئے۔

رپورٹ :شادی خان سیف

ادارت :کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں