وزیرخارجہ کےعہدے کے لیے ہلری کلنٹن کا نام زیرغور
15 نومبر 2008امریکی زرائع ابلاغ کے مطابق نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما کے قریبی حلقوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اوباما وزیرخارجہ کے عہدے کے لیے سابق خاتون اول ہلری کلنٹن کے نام پرغور کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے باراک اوباما اور ڈیموکریٹک پارٹی میں صدارتی امیدوار کی نامزدگی میں اوباما کی حریف، سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی اہلیہ ہلری کلنٹن کے درمیان ایک ملاقات بھی ہوئی ہے۔ تاہم زرائع کا کہنا ہے کہ اوباما نے ہلری کلنٹن کی اپنی نئی انتظامیہ میں شمولیت کی بات تو کی ہے مگر وزیرِ خارجہ کا عہدہ خصوصی طور پر زیرِ بحث نہیں رہا۔
ہلری کلنٹن کی جانب سے اس حوالے سے کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے تاہم انہوں نے کہا ہے کہ ان کو خوشی ہے کہ اوباما انتظامیہ کے حوالے سے لوگوں میں جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ نیو یارک کی سینیٹر کی حیثیت سے بہت مطمئن ہیں تاہم وہ باراک اوباما کا ہاتھ بٹانے میں بھر پور کردار ادا کریں گی۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کلنٹن کا نام باراک اوباما کی ممکنہ انتظامیہ کی تشکیل میں سامنے آیا ہے۔ جو بائڈن کے انتخاب سے قبل اس بات کا قیاس کیا جا رہا تھا کہ کلنٹن کو اوباما اپنا نائب صدارتی امیدوار نامزد کرسکتے ہیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی پرائمریز میں اوباما اورہلری کلنٹن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھنے میں آیا تھا، تاہم حتمی صدارتی امیدوار نہ بننے کے بعد ہلری کلنٹن نے باراک اوباما کی انتخابی مہم میں زبردست کردار ادا کیا تھا اور مبصرین اس بات پر متفق ہیں کہ کلنٹن کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد نے باراک اوباما کے امریکی صدر بننے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کلنٹن دو ہزار بارہ میں امریکہ کی پہلی خاتون صدر بننے پر توانائی صرف کریں گی یا پھر وہ باراک اوباما کے لیے وزیرِ خارجہ بننے کا انتخاب کریں گی؟ کہا جاتا ہے کہ وہ یہ دونوں کام ایک ساتھ بہ خوبی کرنے کی اہل ہیں۔