وزیراعظم کی گاڑیوں کے کانوائے پر حملہ ، طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی
4 ستمبر 2008پاکستانی وزیر اعظم کی گاڑیوں کے قافلے کو چکلالہ ائر بیس کے قریب حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات شیری رحمن نے حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ قافلے میں وزیر اعظم موجود نہیں تھے اور قافلے کے دیگر افراد محفوظ رہے۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اپنی مصروفیات کے بعد لاہور سے چکلالہ ائربیس اسلام آباد پہنچے تھے۔ یہ حملہ اسلام آباد ہائی وے پر فصائیہ کالونی کے پاس پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے قافلے پر فائرنگ میں وزیرِ اعظم کی گاڑی اور ان کے قافلے میں شامل دوسری گاڑیوں پر گولیاں لگیں۔
وزیر اعظم کے ترجمان زاہد بشیر نے ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے اس حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ ’ اللہ کا شکر ہے کہ وزیراعظم یوسف رضاگیلانی اور قافلے میں شامل تمام افراد محفوظ رہے۔
مشیر داخلہ رحمان ملک نے اس واقعہ کی رپورٹ چوبیس گھنٹوں میں طلب کرلی ہے۔خبر رساں ایجنسی ایجنسی فرانس پریس کو پاکستان کے وزارت خارجہ کے انچارج سیکریٹری کمل شاہ نے بتایا کہ وزیر اعظم کی گاڑیوں کا جلوس ان کو لینے کے لئے ائر پورٹ کی جانب روانہ تھا اوروزیر اعظم اور اُن کا عملہ اُس وقت گاڑیوں میں سوار نہیں تھا۔