وریندر سہواگ تیسری ٹرپل سینچری کے قریب
4 دسمبر 2009ممبئی کے بوربورن سٹیڈیم میں سری لنکا اور بھارتی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تیسرے ٹیسٹ میچ کا آج تیسرا دِن ہے۔ بھارتی ٹیم کی پوزیشن انتہائی مستحکم ہے۔ دڈوسرے دِن کے اختتام پر بھارتی ٹیم کو پچاس رنز کی سبقت حاصل ہو چکی ہے۔ کھیل ختم ہونے پر بھارتی ٹیم کا سکور چار سو تینتالیس رنز تھا۔ ابھی اُس کے نو کھلاڑی باقی ہیں جن میں سچن ٹنڈولکر، یووراج سنگج اور مہندر سنگھ دھونی نمایاں ہیں جو تیز بیٹنگ سے سری لنکا کی باؤلنگ کو مزید پریشان کر سکتے ہیں۔
سری لنکا کی پہلی اننگز کے 393 سکور کے جواب میں بھارتی بلے بازوں نے سری لنکا کے باؤلروں کے خلاف جواباً انتہائی جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ چوکے اور چھکوں کی برسات جاری رکھی۔ میچ کے دوسرے دن سری لنکا کے باؤلر کلی طور بے بس دکھائی دے رہے تھے۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ بھارتی ٹیم نے سری لنکا کے مرکزی باؤلروں کو جس آسانی سے رنز ڈالے ہیں اُس سے اُن کے بین الاقوامی معیار پر شک ہونے لگا ہے۔
ممبئی کے بوربورن سٹیڈیم پر گزشتہ روز چار سر ساٹھ سے بھی زائد رنز بنے۔ سری لنکا کے عالمی شہرت کے ریکارڈ ساز باؤلر مرلی دھرن کا جادو بھارتی بلے بازوں نے اِس سیریز میں مکمل طور پر دھو ڈالا ہے۔ وہ گزشتہ دو ٹیسٹ میچوں میں بھی گیند بازی کے ذریعے بھارتی بلے بازوں کو متاثر کرنے میں ناکام دکھائی دیئے تھے۔ اِس میچ میں بھی بیس اوورز میں وہ ایک سو اُنیس رنز دے چکے ہیں۔ اِن اوورز میں اُن کو چودہ چوکے اور تین چھکے بھارتی بلے بازوں نے لگائے۔ وہ کوئی بھی وکٹ حاصل کرنے میں ابھی تک ناکام ہیں۔ شاید اِسی کے تناظر میں وہ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا عندیہ ظاہر کر چکے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر بھارتی سپنز ہر بھجن سنگھ چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیابی حاصل کرتے ہیں تو مرلی دھرن کو بھی وکٹیں حاصل کرنی چاہیں۔ اُن کے مقابلے میں نئے سپنر رنگنا ہیراتھ کی باؤلنگ میں پھر کوئی دم خم دکھائی دے رہا تھا۔ ہیراتھ نے بائیس اوورز میں ایک سو بارہ رنز دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں مرلی دھرن کی وکٹوں کی تعداد سات سو اٹھاسی ہے۔ ہیراتھ نے چند ماہ قبل پاکستان کے خلاف شاندار انداز میں باؤلنگ سے اپنے کیرئر کا آغاز کیا تھا ے اِس سیریز میں سنگا کارا کی کپتانی بھی باؤلنگ کے تمام تر وسائل کے باوجود کوئی بڑا تاثر قائم کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
آج اگر بھارتی بلے باز سہواگ ٹرپل سینچری بنانے میں کامیاب ہو گئے تو کرکٹ کی تاریخ کے وہ پہلے بیٹسمین ہوں گے جنہوں نے تین ٹرپل سینچریاں بنانے کا اعزار کیا ہو گا۔ اُن کی دو ٹرپل سینچریوں میں ایک پاکستان کے خلاف ملتان میں بنائی گئی تھی۔ گزشتہ روز انہوں نے دو سو چوراسی کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی ہے۔ اِس میں چالیس چوکے اور سات بلند چھکے شامل ہیں۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین ڈھائی سو رنز ہیں۔ اگر تین سو مکمل ہو جاتے ہیں تو یہ بھی تیز ترین ہوں گے۔ سہواگ نے دو سو چوراسی رنز صرف دو سو انتالیس گیندوں پر بنائے ہیں۔ اُن کے ساتھ کریز پر راہول ڈراوڈ موجود ہیں جو یقینی طور پر اپنی انتیسویں سینچری مکمل کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ ڈراوڈ اور سہواگ کے درمیان دو سو بائیس رنز کی ناٹ آؤٹ شراکت بن جکی ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ بھارتی ٹیم بڑی سبقت حاصل کر کے سری لنکا کی ٹیم کو میدان میں لے آئے گی ہو سکتا ہے کہ سری لنکا کی ٹیم جمعہ ہی کے روز کسی وقت اپنی دوسری اننگز کا آغاز کردے۔ یہ سب بھارتی بلے بازوں پر ہے یا پھر سری لنکا کے بالروں پر۔ اِس ٹیسٹ میں کامیابی سے بھارتی ٹیم ٹیسٹ کھیلنے والی ٹیموں کی رینکنگ میں پہلی بار پہلی پوزیشن حاصل کر سکے گی۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: کشور مصطفیٰ