وادی سوات میں ایک اور سکول نذر آتش
7 مئی 2008سوات میں موجود ڈوئچے ویلے کے نمایندے کا کہنا ہے کہ وادی میں ایک مرتبہ پھر بڑھتے ہوئے تشدد نے مقامی لوگوں کو پریشان کر دیا ہے۔
علاقے کی کالعدم تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ یہاں شریعت کا نفاز عمل میں لایا جائے۔
اگرچہ زرائع ابلاغ میں یہ بات گردش کر رہی ہے کہ سوات کی تنظیم نفاز شریعت محمدی نے امن مذاکرات کے خاتمے کا اعلان کر دیا ہے تاہم صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ مذاکرات چل رہے ہیں اور وہ کسی امن معاہدے پر پہنچنے کے لئے پر امید ہیں ۔
یہ اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں کہ صوبائی حکومت سوات میں شریعت کے نفاز کے لئے بھی سوچ رہی ہے اور اس بارے میں کچھ مسودوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
دوسری طرف دواری سوات میں امن کی مخدوش صورتحال کے نتیجے میں علاقے کی واحد صنعت سیاحت بھی متاثر ہو رہی ہے۔
ڈوئچے ویلے کے نمایندے کے مطابق مالم جبہ ، مرغزار ، کالام اور دیگر پر فضا مقامات پر اعلی سہولیات سے آراستہ ہوٹل سنسان ہیں اور ہوٹل مالکان کے علاوہ وہ تمام مقامی ہنر مند باشندے زبوں حال ہیں جن کی روزی سیاحت کی صنعت سے وابستہ تھی۔