1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نہار منہ جاگنگ نقصان دہ ہے، پروفیسر انگو فروبس

14 مارچ 2011

جرمن اسپورٹس ہائی اسکول کے پروفيسر انگو فروبس کا کہنا ہے کہ صبح سويرے ناشتے سے پہلے جاگنگ کرنا يا دوڑ لگانا لازمی طور پر جسمانی اور ذہنی کارکردگی کو بہتر نہيں بناتا ہے۔

https://p.dw.com/p/10YwK
تصویر: picture-alliance/dpa

پروفيسر انگو فروبس کا کہنا ہے کہ رات ہی کی طرح سے ہمارا جسم صبح کے وقت بھی چکنائی کو توڑ رہا ہوتا ہے۔ اس لئے اگر خالی معدے کے ساتھ ورزش کی جائے تو چکنائی کو جذب کرنے کا عمل صرف اسی وقت تک جاری رہتا ہے، جب تک کہ جسم ميں شکر کے ذخائر استعمال نہيں ہو جاتے۔ جب يہ مرحلہ آن پہنچتا ہے توجسمانی کارکردگی کم ہونے لگتی ہے يہاں تک کہ آپ جاگنگ ختم کردينے پر مجبور ہو جاتے ہيں۔

Deutschland Messe Konsumgüter Ambiente in Frankfurt Bananenhalter
صبح جاگنگ شروع کرنے سے پہلے کاربو ہائیڈریٹ والی غذاکھا لینی چاہیے، جیسا کہ کیلا، پروفیسر انگوتصویر: AP

پروفيسر انگو کا کہنا ہے کہ اگر آپ صبح سويرے دوڑ لگانا چاہتے ہيں تو آپ کو کم ازکم کوئی ايسی غذا ضرور کھا لينا چاہيے، جس ميں کائبو ہائيڈريٹ بہت زيادہ ہوں جيسے کہ کيلا۔ تاہم وہ ناشتے کے بعد جاگنگ کرنے کا مشورہ ديتے ہيں۔ ان کا کہنا ہے کہ آپ عضلات کو طاقتور بنانے کے لیے ويٹ لفٹنگ کرسکتے ہيں۔ اس سے جسم فعال اور دن بھر کی مصروفيات کے لیے تيار ہو جاتا ہے۔ وزن اٹھانے والی ورزش کے ذريعے خون کی رگوں ميں دباؤ بڑھ جاتا ہے اور پورے جسم ميں خون کے دباؤ ميں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس طرح آدمی خوب چاق و چوبند ہوجاتا ہے۔

قوت برداشت کو بڑھانے کے لیے جاگنگ جيسی ورزش کے لیے شام کا وقت زيادہ موزوں ہوتا ہے۔ پروفيسر انگو نےکہا کہ معتدل قسم کی دوڑ لگانے سے جسم کا تناؤ دور ہوجاتا ہے اور ذہن بھی ہلکا پھلکا ہو جاتا ہے۔ ليکن انہوں نے يہ بھی کہا کہ سونے سے کم ازکم دو گھنٹے قبل دوڑنا چاہیے تاکہ نيند اچھی آ سکے۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں