نو البانوی باشندوں کو جہادی بھرتی کرنے پر سخت سزائیں
4 مئی 2016'ترانا' کی عدالت کے جج 'ژیلیانا باکو' کے مطابق بلقان میں اپنی نوعیت کی اس پہلی عدالتی کارروائی میں ان البانوی باشندوں پر لوگوں کو دہشت گردی کے لیے ورغلانے اور انہیں ملازمتیں دینے کے جرائم ثابت ہوئے ہیں۔
جج کا کہنا ہے کہ یہ افراد دہشت گرد کاروائیوں کے لیے فنڈز جمع کرنے اور منافرت کے جذبات پیدا کرنے جیسے جرائم کے مرتکب بھی ہوئے ہیں۔ نو میں سے تین افراد خود ساختہ امام تھے جنہیں سخت ترین سزائیں دی گئی ہیں۔
بوژارحائسا کو اٹھارہ سال جبکہ گینسی بالا اور گرٹ پاشائی کو سترہ ،سترہ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ باقی مجرموں کو سات سے سولہ سال تک قید کی سزا ہوئی ہے۔
ان ملزمان کو مارچ دو ہزار تیرہ میں ایک پولیس کارروائی کے دوران دارالحکومت ترانا اور دیگرتین قصبوں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ جبکہ ایک سال قبل ان کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔
ان افراد پر لگائی گئی فرد جرم کے مطابق انہوں نے ستر جہادیوں کو بھرتی کرنے کے بعد شام میں ان گروہوں کے ساتھ لڑنے کے لیے روانہ کیا جو اقوام متحدہ کی رو سے دہشت گرد ہیں۔
ان رضا کاروں کو مساجد میں خاص طور پر نماز کے اوقات میں بھرتی کیا جاتا تھا۔
البانوی حکام کے مطابق دو ہزار بارہ سے دو ہزار چودہ تک سو سے ایک سو بیس کے درمیان البانوی باشندوں نے شام اور عراق میں جہادی گروہوں میں شمولیت اختیار کی ہے۔
پندرہ کے قریب البانوی ،شام یا عراق میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ تقریبا تیس افراد اپنے گھروں کو واپس لوٹے۔