1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ناگ پور ٹیسٹ میچ کا تیسرا دِن

8 نومبر 2008

بھارت آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان چوتھے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دِن بھارتی کرکٹ ٹیم کا پلہ بھاری دکھائی دیتا ہے۔

https://p.dw.com/p/FpnP
بھارتی اور آسٹریلوی کرکٹ ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ میچ کا ایک منظر، بھارتی کھلاڑی آسٹریلوی کھلاڑی کے آؤٹ ہونے کی خوشی میں۔تصویر: AP

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان چو تھے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے تیسرے دِن کھیل ختم ہونے پر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ یہ میچ بھی ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہو سکتا ہے۔ لیکن میچ میں بھارت ابھی بھی بہتر پوزیشن میں ہے کیونکہ میچ کی آخری اننگز بہر حال آسٹریلیا کو کھیلنی ہے اور آخری دِن ہر بھجن سنگھ اور امیت شرما کے ساتھ وریندر سہواگ اپنی سپِن باؤلنگ کا جادو آسٹریلوی ٹیم پر چلا سکتے ہیں۔ موجودہ ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلوی دعووں کے باوجود یہ سامنے آ گیا ہے کہ ٹیم کی بیٹنگ اور باؤلنگ کمزور ہے۔ گلین میگراتھ اور شین وارن کے علاوہ ایڈم گِل کرسٹ ، مائیکل وا اور سٹیو وا کی ریٹائرمنٹ کے بعد مڈل آرڈر میں دیوار بننے کا دم خم بھی کسی کھلاڑی میں موجود نہیں ہے۔ یہ درست ہے کہ دہلی ٹیسٹ میں مائیکل کلارک نے ایک عمدہ اننگز کھیلی تھی مگر وہ ایسی وکٹ تھی جس پر باولر کو کوئی آسانی میّسر نہیں تھی۔

Cricket Kricket Harbhajan Singh Indien Australien
آسٹر یلوی بلے باز پونٹنگ کو آؤٹ کرنے والے ہر بھجن سنگھ، یہ اُن کی تین سویں وکٹ تھی، چوتھے ٹیسٹ میچ کے پہلے دِن کا منظر۔تصویر: AP

چوتھے ٹیسٹ میچ میں بھی آسٹریلیا اپنی بقا کی جنگ میں ہے۔ اوپنر ہیڈن ابھی بھی رنز کی تلاش میں ہیں۔ پونٹنگ نے ایک سینچری بنائی ضرور مگر آسٹریلوی ٹیم کو اُن کی جانب سے بڑی اننگز کی ضرورت باقی ہے۔ موجودہ ٹیم کے بارے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ اگر اس میں پونٹنگ سکور کریں تو پھر ساری ٹیم سکور کرتی ہے۔ اوپنر کاٹِچ اور مائیکل ہسی کی اننگز نے خاصا سہارا دیا ہے۔

مبصرین کا خیال ہے کہ اگر بھارت پہلی اننگز میں مناسب برتری حاصل کرلیتا ہے تو پھر دوسری اننگز میں تیز کھیل کر آسٹریلیا کو چوتھے دِن میدان میں لا کر دباؤ بڑھایا جاسکتا ہے۔ مہندر سنگھ دھونی بطور کپتان پہلا میچ جیت چکے ہیں مگر تب وہ قائم مقام کپتان تھے۔ اب وہ اِس منصب پر مستقل بٹھا دئے گئے ہیں تویقیناً اُن کے فیصلوں کو انداز تو موہالی ٹیسٹ سے معلُوم ہوہی چکا ہے کہ وہ جارحانہ رویئے کے کپتان ہیں اور جیت کو پسند کرتے ہیں۔ ساڑھے تین سو سے زیادہ کا ٹارگٹ خاصا دلچسپ ہو سکتا ہے۔ اِس مناسبت سے دھونی آسٹریلوی ٹیم پر دباؤ ڈالنے کی پوری کوشش کریں گے اور ویسے بھی قسمت بہادروں کا ساتھ دیتی ہے۔ اب یہ تو چوتھے اور پانچویں دِن ہی معلُوم ہو گا کو قسمت کس کے ساتھ ہے۔

ناگ پور ٹیسٹ کے تیسرے دِن کھیل ختم ہونے سے کچھ دیر پہلے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم تین سو پچپن رنز بنا کو آؤٹ ہو گئی۔ ایشانت شرما، ہر بھجن سنگھ اور امیت شرما کی باؤلنگ متاثر کُن تھی۔ بھارتی ٹیم نے پہلی اننگز میں چار سو اکیالیس رنز بنائے تھے۔ اِس طرح اُسے چھیاسی رنز کی برتری حاصل ہوئی ہے۔ دوسری جانب آسٹٹریلوی باؤلر بریٹ لی کا معدہ اپ سیٹ ہے۔ اسی وجہ سے وہ ناگ پور ٹیسٹ میچ میں گیارہویں مقام پر کھیلنے آئے اور پہلے دِن باؤلنگ کے دوران صرف سولہ اوور کروا سکے تھے۔

بھارت نے اپنی دوسری اننگز شروع کردی ہے۔ اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے مُرلی وجے کرشن اور وریندر سہواگ میدان میں ایک اوور کھیلنے کے لئے آئے۔ جانسن نے اوور کروایا جس میں بھارتی ٹیم کی دوسری اننگز کا کھاتہ نہیں کھل سکا۔