1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ناموس رسالت، مجوزہ ترمیم کے خلاف مکمل ہڑتال

31 دسمبر 2010

پاکستان میں مذہبی جماعتوں کی اپیل پر ناموس رسالت کے قانون میں مجوزہ ترامیم کے خلاف جمعہ کے روز شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ تمام بڑے شہروں میں بیشتر کاروباری مراکز بند رہے اور سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم نظرآئی۔

https://p.dw.com/p/zrwa
تصویر: picture alliance/dpa

پاکستانی حکومت نے توہین رسالت کے حوالے سے بنا ئے جانے والے قانون میں کسی قسم کی ترمیم نہ کرنے کا واضح اعلان کرتے ہوئے اس ہڑتال کو نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس ہڑتال کی خاص بات یہ بھی تھی کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے حامی تاجروں نے بھی اپنا کاروبار بند رکھا ۔ لاہور، پشاور اور کراچی سمیت متعدد شہروں میں تاجروں اور مذہبی جماعتوں کی طرف سے احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ ڈوئچےویلے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےآل پاکستان انجمن تاجران کے قائم مقام صدر خالد پرویز نے بتایا کہ یہ ملک گیر ہڑتال مکمل طور پر کامیاب رہی۔ ان کے مطابق ہڑتال کا فیصلہ تاجروں کا اپنا تھا انہوں نے مذہبی یا سیاسی جماعتوں کے ایجنڈے سے لا تعلقی کا اظہار کیا۔

Demonstration in Karachi Pakistan
حکومت پاکستان نے ہڑتال نہ کرنے کی اپیل کی تھیتصویر: AP

یاد رہے کہ پاکستان میں توہین رسالت کی سزا موت ہے۔ اس قانون کے ناقدین کا کہنا ہے کہ بعض اوقات اس قانون کا اقلیتی لوگوں کے خلاف غلط استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شیری رحمان نے اپنی ذاتی حیثیت میں، قومی اسمبلی میں ایک ترمیمی بل پیش کیا تھا، جس میں ان کے بقول ناموس رسالت کے قانون کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے تجاویز پیش کی گئی تھیں۔

ڈوئچے ویلے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیریں رحمان نے کہا کہ ان کے لئے یہ بات دکھ کا باعث ہے کہ ان کی پارٹی اپنے موقف سے ہٹ گئی ہے۔ ان کے مطابق انہیں دھمکیاں مل رہی ہیں اور ان کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ وہ یہ بل واپس لینے پر تیار نہیں ہیں۔

رپورٹ: تنویر شہزاد، لاہور

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں