1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نازی کون تھا؟ جرمنی فاشزم کی اس دلدل سے کیسے نکلا ؟

امتیاز احمد25 اکتوبر 2015

جرمنی میں دوسری عالمی جنگ کا اختتام نازی فاشزم کا خاتمے کے ساتھ ہی ہوا تھا۔ دارالحکومت برلن میں اس وقت ایک نمائش جاری ہے، جس میں جرمنی کے تب سے اب تک جمہوریت کے سفر کا احاطہ کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GtxP
Logo Berlin Gegen Nazis

دوسری عالمی جنگ کے بعد جرمنی پر اتحادی فوجوں نے قبضہ کر لیا تھا اور اس وقت جرمن قوم سے کہا گیا تھا، ’نازی کون تھے‘۔

بارہ برس تک جرمنی پر نازی آمریت چھائی رہی اور اس دوران لاکھوں جرمن شہری اس فاشسٹ تحریک کے ساتھ خاصے مخلص بھی تھے۔ دوسری عالمی جنگ کے اختتام کے فوراﹰ بعد اتحادی افواج نے عوام کو اڈولف ہٹلر اور نازی تحریک کی اصلیت جرمن عوام کے سامنے رکھی۔

Nürnberger Prozess 1946
جنگ کے بعد نازی عہدیداروں کو نیورمبرگ ٹرائل کا سامنا کرنا پڑا تھاتصویر: picture alliance/akg-images

ڈی نازی فیکیسشن پراسس یا نازیوں سے وابستگی کے خاتمے کا عمل شروع کرنے کا مقصد یہی تھا کہ عوام کو نازی پروپیگنڈا کے بارے میں بتایا جائے اور جرمنی کو انصاف اور امن کی جانب لے جایا جائے۔ اس وقت نازی تحریک سے براہ راست وابستہ افراد کو عوامی شعبے کی نوکریوں سے فارغ بھی کیا گیا تھا۔

برلن کے ایلائیڈ میوزیم میں "Who was a Nazi" کے نام سے نمائش اگلے برسے مئی تک جاری رہے گی۔ اس نمائش میں جرمنی کی نئی شروعات اور جنگی جرائم میں ملوث افراد کی وہ ترکیبیں ظاہر کی گئیں ہیں، جو نازیوں نے دوسری عالمی جنگ کے بعد مقدمات سے بچنے کے لیے استعمال کیں۔

1945ء میں نازی حکومت اور تحریک میں شامل اور جنگی جرائم میں ملوث زیادہ تر افراد کو نیورمبرگ عدالت میں پیش کر دیا گیا تھا۔ تاہم اس دوران اتحادی ممالک نے عام شہریوں میں بھی نازیوں تحریک سے مخلص افراد کی چھانٹی کی تھی۔

اس دوران کئی ملین سوال نامے تقسیم کیے گئے تھے۔ اگر کسی بھی شخص کا تعلق سابقہ نازی آمریت میں رہا تھا، تو اسے اس سوال نامے میں بتانا پڑتا تھا اور نتیجہ اسے ملازمت نہ دیے جانے اور اس کی نشان دہی ہو جانے کی صورت میں نکلتا تھا۔

اس فارم میں 131سوالات تھے اور ان کے جوابات دینے والے شخص کی زندگی پر فیصلہ کن اثرات کے حامل ہوتے تھے۔

ان سوالات میں سب سے اوپر نازی تنظیم کی رکنیت سے متعلق تھا۔ نمائش میں اس تاریخی سوال نامے کے ساتھ 150 تاریخی نسخے اور دیگر دستاویزات رکھے گئے ہیں۔

اس نمائش سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یورپ کی فاشزم سے جان کیسے چھوٹی اور اس کے یورپ کے سیاسی اور ثقافتی منظرنامے پر کیا اثرات مربت ہوئے۔ نمائش میں دیگر اشیاء بھی رکھی گئی ہیں، جس میں برلن کی اس سڑک کی تختی بھی ہے، جس کا نام آڈولف ہٹلر تھا، تاہم بعد میں یہ نام تبدیل کر دیا گیا۔ اسی طرح برلن کی پولیس کے زیراستعمال رہنے والی ایک ٹوپی بھی موجود ہے، جس پر نازیوں کا مخصوص نشان دکھائی دے رہا ہے۔