1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیریا میں بم دھماکہ: کم از کم دس ہلاک

7 دسمبر 2011

افریقی ملک نائجیریا میں بھی اسلامی انتہا پسندی کے فروغ نے مشکلات پیدا کر رکھی ہیں۔ یہ انتہاپسند بم دھماکوں سے بھی گریز نہیں کرتے۔ ایسا ہی ایک واقعہ وسطی نائجیریا میں پیش آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13OFK
تصویر: AP

نائیجیریا کے قلب میں واقع اہم شہر کاڈُونا میں ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم دس افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق سکیورٹی ذرائع نے کر دی ہے۔ ان ہلاکتوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ بم دھماکہ کاڈُونا شہر کے نواح میں اِیگباس (Igbos) مسیحی آبادی کے قصبے کی ایک پرہجوم مارکیٹ میں ہوا جہاں ایک سینما گھر بھی موجود ہے۔ بم دھماکے کے بعد اس سارے علاقے کو گرد اور دھوئیں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ بدھ کے روز ہونے والے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان ابھی سامنے آنا باقی ہے۔

پولیس کے ترجمان امینو لاوان کے مطابق ابتدا میں اس بم دھماکے کا سبب موٹر گاڑیوں کی مرمت کی قریبی ورکشاپ پر بیٹریوں اور گیس سلنڈروں کے پھٹنے کو خیال کیا گیا تھا۔ بعد میں سکیورٹی ذرائع اور پولیس نے اس کو بم دھماکا قرار دیا۔

Anschlag Nigeria Sekte Boko Haram
نائجیریا کے کئی علاقوں میں سکیورٹی چوکس رکھی گئی ہےتصویر: dapd

یہ بم دھماکہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب کاڈُونا شہر ہی میں گزشتہ روز ختم ہونے والی دو روزہ امن کانفرنس کی بازگشت ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ اس کانفرنس کا بنیادی مقصد مقامی لیڈروں اور انتہاپسند مذہبی گروپ بوکو حرام کے درمیان امن و سلامتی کی فضا کو ہموار کرنا تھا۔ اس کانفرنس میں مقامی لیڈروں نے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے سے ہی مذہبی انتہاپسندی سے پیدا شدہ کشیدگی کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

نائجیریا میں مسلمان مذہبی گروپ بوکو حرام کی جانب سے پرتشدد واقعات میں اب تک پانچ سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بوکو حرام کے سابق ترجمان علی کونڈوگا کی آج بدھ سے تین سال کی سزائے قید شروع ہو گئی ہے۔ عدالت کی جانب سے یہ سزا گزشتہ روز سنائی گئی تھی۔

نائجیریا کا شہر کاڈُونا اسی نام کے صوبے کا صدر مقام ہے اور یہ شمالی نائجیریا کا حصہ ہے۔ شمالی نائجیریا میں اکثریت مسلم آبادی کی ہے۔ اسی شہر میں سن 2001 میں ہونے والے مسلم مسیحی مذہبی فسادات میں ایک ہزار کے قریب لوگ مارے گئے تھے۔ کاڈُونا صوبے میں سن 2001 میں شریعت کے نفاذ کے بعد سے مسلمان اور مسیحی ایک تناؤ کی کیفیت میں زندہ ہیں۔ یہ شہر اور صوبہ نائجیریا کے جنوب میں رہنے والے مسیحیوں اور شمال کے مسلمانوں کے درمیان حد بھی خیال کیے جاتے ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں