میں کپتان بنے رہنا چاہتا ہوں: رکّی پونٹنگ
27 اگست 2009پونٹنگ کی کپتانی میں آسٹریلیا کو سن 2005ء اور اب اس سال بھی انگلینڈ کے ہاتھوں ایشز میں ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ اس طرح وہ پہلے آسٹریلوی کپتان بن گئے ہیں، جن کی قیادت میں ٹیم کو ایک عشرے کے دوران دو مرتبہ ایشز میں شکست ہوئی ہے۔ لیکن چونتیس سالہ کپتان نے کہا کہ وہ بحیثیت ایک بیٹسمین، کپتان اور ایک قائد اپنی ٹیم کے لئے اب بھی بہت کچھ کر سکتے ہیں۔
پونٹنگ نے کہا کہ مائکل کلارک ٹوئنٹی ٹوئنٹی فارمیٹ اور ون ڈے میچوں میں کپتانی کرسکتے ہیں جبکہ ٹیسٹ میچوں میں وہ خود ٹیم کی قیادت کرتے رہنا چاہتے ہیں۔ کرکٹ ماہرین کی رائے میں اب وقت آگیا ہے کہ رکّی پونٹنگ کی جگہ نائب کپتان مائکل کلارک کو ٹیم کی قیادت کی ذمہ داریاں سونپ دینی چاہییں۔
ٹیسٹ میچوں میں تقریباً چھپن رنز کی اوسط سے گیارہ ہزار سے بھی زائد رنز بنانے والے پونٹنگ کی بیٹنگ کی صلاحیت پر کوئی سوالیہ نشان نہیں ہے، تاہم بحیثیت کپتان ان پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ ایشز میں شکست سے پہلے آسٹریلیا کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں بھی ٹیسٹ سیریز میں شکست ہوئی جبکہ بھارت نے بھی ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا کو شکست دی۔
سن 2002ء میں پونٹنگ ایک روزہ میچوں کے لئے ٹیم کے کپتان مقرر کئے گئے جبکہ اسٹیو وا ٹیسٹ میچو ں میں کپتانی کرتے رہے۔ مائکل کلارک کے علاوہ سائمن کیٹچ کے بارے میں بھی یہ کہا جاتا ہے کہ وہ ٹیم کی کپتانی کے اہل ہیں تاہم کیٹچ خود پونٹنگ کی کپتانی کے حق میں ہیں۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: امجد علی