1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’میرے بچے کا دل سشما سوراج کے لیے دھڑکتا ہے‘

بینش جاوید
20 جولائی 2017

پاکستانی بچے روحان کے والد کمال صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کا بھارت میں کامیاب علاج ہو گیا ہے۔ انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کے بیٹے کا دل سشما سوراج کے لیے دھڑکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2gsoV
Indien Kind mit acht Gliedmaßen erfolgreich operiert
تصویر: imago/Hindustan Times

اسلام آباد میں بھارت کے ہائی کمیشن نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے کہنے پر اس بچے اور اس کے والدین کو ویزا جاری کیا تھا۔  اس بچے کا علاج ’جے پی‘ ہسپتال میں  کیا گیا تھا۔ روحان کے دل میں سوراخ  تھا اور ڈاکٹروں کے مطابق  اس بچے کو لاحق بیماری کا علاج آٹھ ماہ کی عمر سے قبل ہونا چاہیے تھا، اس کے بعد اس مرض کا علاج ممکن نہیں تھا اور اس کی جان کو خطرات لاحق ہو سکتے تھے۔ 

گزشتہ روز اس بچے کے والد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،’’میرے ویزے میں وقت لگ رہا تھا، میرے دوست نے بتایا کہ آپ سشما سوراج کو ٹوئٹ کریں۔ میں نے صرف اپنے بیٹے کے لیے ٹوئٹر اکاؤنٹ بنایا  تھاکہ میں سشما سوراج سے ٹوئٹ پہ رابطہ کر سکوں۔ میرے لیے یہ بات ناقابل یقین تھی کہ بھارت کی وزیر خارجہ نے میری ٹوئٹ کا جواب دیا۔‘‘

 کمال صدیقی نے کہا،’’ جب روحان کو میں نے اتنی تکلیف میں دیکھا تو ہم سب گھر والے بہت پریشان تھے۔ ایک مہینے میں ہماری زندگیاں تبدیل ہو گئی تھیں۔ ہر شخص اپنی اولاد کا علاج چاہتا ہے اور آپ انہیں تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے۔‘‘

Indien Kind mit acht Gliedmaßen erfolgreich operiert
 روحان کے دل میں سوراخ  تھاتصویر: imago/Hindustan Times

کمال صدیقی نے بھارتی حکومت سے درخواست کی وہ تمام میڈیکل ویزا سے ہر قسم کی پابندی ہٹا دیں اور انسانی بنیادوں پر ان تمام پاکستانیوں کو ویزا دیں جو علاج کے مقصد سے بھارت آنا چاہتے ہیں۔ ۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں