مہنگی غلطی: بینک نے اکاؤنٹ ہولڈر کو چھ بلین ڈالر بھیج دیے
20 اکتوبر 2015برطانوی دارالحکومت لندن سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ نیوز نے جرمنی کے اس سب سے بڑے بینک کے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ’حساب کتاب میں اربوں ڈالر کی یہ غلطی‘ اس بینک کے سرمایہ کاری شعبے کی زرمبادلہ کی فروخت سے متعلق ٹیم کے ایک جونیئر رکن سے اس سال جون میں سرزد ہوئی۔
بلومبرگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس بینک کے متعلقہ کارکن نے غلطی سے چھ بلین ڈالر مالیاتی بانڈز کی تجارت کا کام کرنے والے ایک اکاؤنٹ ہولڈر کے نام منتقل تو کردیے تاہم اگلے ہی روز اس غلطی کا احساس ہو جانے پر یہ رقم واپس بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی۔
ڈوئچے بینک کا صدر دفتر جرمنی کے مالیاتی مرکز فرینکفرٹ میں ہے اور اے ایف پی کے مطابق یہ غلطی اس بینک کو درپیش ایسے اسکینڈلز کی تازہ ترین مثال ہے، جن کی وجہ سے اس مالیاتی ادارے نے گزشتہ ویک اینڈ پر اپنے کاروباری اور انتظامی شعبے میں بڑی تبدیلیاں بھی متعارف کرائی تھیں۔
اس بینک کے دو چیف ایگزیکٹوز آنشو جین اور ژُرگن فِچن اس سال جون میں اپنے عہدوں سے اس لیے مستعفی ہو گئے تھے کہ یہ بینک سالانہ منافع سے متعلق اپنے اعلان کردہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا۔
ڈوئچے بینک کو اس وقت اپنے خلاف قریب 600 قانونی مقدمات کا سامنا ہے اور اسے اسی سال مئی میں شرح سود کے تعین میں ملی بھگت کے جرم میں ریکارڈ حد تک زیادہ 2.5 بلین ڈالر جرمانہ بھی کیا گیا تھا۔