مہاجرین کے لیے بہت کچھ کرنا باقی ہے، میرکل
7 ستمبر 2016آج بدھ کے روزکابینہ سے اپنے خطاب میں میرکل کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے مہاجرین کے جرمن معاشرے میں انضمام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی رفتار کو تیز تر کر دیا ہے جس سے تارکین وطن کے جرمنی میں قیام کے بہتر امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ میرکل نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ ان پناہ گزینوں کا تعلیمی معیار بہتر بنانے کے لیے مختص رقوم میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مقامی مسائل کے حل کے لیے شہری اور صوبائی سطح پر بھی کام جاری ہے۔ جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ اگرچہ مہاجرین کے حوالے سے موجودہ صورت حال گزشتہ سال کی نسبت بہت بہتر ہے تاہم ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
میرکل نے ایسے مہاجرین کی سیاسی پناہ کی درخواستوں پر جلد عمل درآمد کے عمل کو تیز کرنے پر بھی زور دیا جن کو سیاسی پناہ ملنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ میرکل نے مہاجرین مخالف جماعت اے ایف ڈی پر تنقید کرتے ہوئے پارلیمینٹیرینز سے کہا کہ اے ایف ڈی صرف ان کی سیاسی جماعت ہی کے لیے نہیں بلکہ یہاں بیٹھے تمام افراد کے لیے ایک چیلنج ہے۔ انہوں نے حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے محض ووٹ حاصل کرنے کے مقبول ہتھکنڈوں کے خلاف سیاستدانوں کو خبر دار کیا۔ ان کا موقف تھا کہ جرمنی کے انصاف، آزادی، سلامتی اور یکجہتی کے بنیادی اصولوں کی پاسداری سب سے اہم ہے۔
یاد رہے کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین کو حال ہی میں جرمنی کی شمالی مشرقی ریاست میکلن بُرگ ویسٹرن پومیرینیا میں ہونے والے صوبائی انتخابات میں مہاجرین مخالف سیاسی جماعت اے ایف ڈی نے شکست دی ہے۔ میرکل نے رواں ہفتےچینی شہر ہانگ جو میں ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران یہ اعتراف کیا تھا کہ وہ اپنی آبائی ریاست میں پارٹی کی شکست کی ’ذمہ دار‘ ہیں۔ تاہم ساتھ ہی انہوں نے اپنے اس موقف کا اعادہ بھی کیا تھا کہ مہاجرین کے حوالے سے ان کی پالیسی درست تھی۔ اس موقع پر میرکل نے کہا تھاکہ آئندہ کی حکمت عملی کے لیے منصوبہ بنایا جائے گا اور عوام کا اعتماد جیت لیا جائے گا۔