1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کا بوجھ دیگر یورپی ریاستیں بھی اٹھائیں، میرکل

31 اگست 2015

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں یورپ کا رُخ کرنے والے پناہ گزینوں اور مہاجرین کا بوجھ تمام یورپی ریاستوں کو اٹھانا چاہیے۔

https://p.dw.com/p/1GOiZ
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld

انہوں نے متنبہ کیا کہ مہاجرین کے مسئلے پر مشترکہ ردعمل میں ناکامی یورپی منصوبے کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

جرمن دارالحکومت برلن میں آج اپنی روایتی سالانہ پریس کانفرنس کے دوران میرکل نے یورپ کو درپیش مہاجرین کے بحران کو بطور خاص موضوع بنایا۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق میرکل کا کہنا تھا، ’’یورپ کو بطور مجموعی اس پر ایکشن لینا چاہیے۔‘‘ یہ بات انہوں نے جرمنی میں مہاجرین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آمد کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے تناظر میں کہی۔

یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی میں رواں برس سیاسی پناہ کی متلاشی مہاجرین کی کُل تعداد کا اندازہ آٹھ لاکھ لگایا جا رہا ہے۔ یہ تعداد جرمنی کی کُل آبادی کا ایک فیصد بنتی ہے۔ پناہ گزینوں کو رہائش اور دیگر سہولیات کی فراہمی پر اٹھنے والے اخراجات اور دیگر معاملات کے باعث جرمنی میں سیاسی تناؤ میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران جرمن چانسلر نے ملک کی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی تحریکوں کو متنبہ کیا کہ وہ ملک میں مہاجرین کی بڑی تعداد میں آمد کے معاملے سے فائدہ اٹھانے اور معاشرے میں بے چینی پھیلانے سے باز رہیں۔ جرمنی میں حالیہ دنوں کے دوران مہاجرین کے لیے خصوصی پناہ گاہوں پر حملوں کے واقعات بھی دیکھے گئے ہیں۔ میرکل نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے اقدامات کرنے والوں سے دور رہیں: ’’اس طرح کے مظاہروں میں بلانے والے لوگوں کی بات مت مانیں۔ اکثر ایسے لوگ متعصب ہوتے ہیں، بعض مرتبہ جذبات سے عاری اور کئی مرتبہ ان کے دلوں میں نفرت ہوتی ہے۔‘‘

جرمنی میں رواں برس سیاسی پناہ کی متلاشی مہاجرین کی کُل تعداد کا اندازہ آٹھ لاکھ لگایا جا رہا ہے
جرمنی میں رواں برس سیاسی پناہ کی متلاشی مہاجرین کی کُل تعداد کا اندازہ آٹھ لاکھ لگایا جا رہا ہےتصویر: Getty Images/S. Gallup

میرکل نے انتباہ کیا کہ ایسے لوگ جو مہاجرین کے گھروں کو آگ لگاتے یا ان کے خلاف نسلی حملے کرتے ہوئے پکڑے گئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

میرکل کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت 24 ستمبر کو مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات پر مبنی ایک تفصیلی منصوبہ پیش کرے گی۔ میرکل نے واضح کیا کہ سیاسی پناہ کی درخواست دینے کا حق جرمن آئین کا اہم حصہ ہے۔ جرمن چانسلر کا یہ بھی کہنا تھا کہ جرمنی کو اپنے ہاں ورک فورس کے لیے تارکین وطن کی ضرورت بھی ہے اور یہ جرمنی کے حق میں ہے۔

چانسلر میرکل نے اپنی پریس کانفرنس میں کئی موضوعات پر اظہار خیال کیا۔ ان میں یونان کا مالی بحران اور یوکرائنی تنازعہ بھی شامل ہے۔ چانسلر میرکل نے روس، فرانس اور یوکرائن کے لیڈران کے ساتھ مجوزہ سربراہ اجلاس میں شرکت پر آمادگی ظاہر کی۔