1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کے ليے پيٹرول پر اضافی ٹيکس

عاصم سليم16 جنوری 2016

جرمن وزير خزانہ وولف گانگ شوئبلے نے يورپی براعظم کو درپيش مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کے ليے درکار رقوم جمع کرنے کے ليے پيٹرول مصنوعات پر ٹيکس بڑھانے کی تجويز پيش کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1HeeI
تصویر: picture-alliance/dpa/B.v.Jutrczenka

جرمن وزير خزانہ نے کہا کہ اگر پناہ گزينوں کی ديکھ بھال کے ليے يورپی رياستوں کے قومی بجٹوں ميں گنجائش نہيں، تو پيٹرول مصنوعات پر اضافی ٹيکس متعارف کرايا جا سکتا ہے۔ وولف گانگ شوئبلے نے جرمن اخبار ’زوڈ ڈوئچے سائٹنگ‘ ميں آج ہفتے کو شائع ہونے والے اپنے ايک انٹرويو ميں يہ بات کہی۔ انہوں نے مزيد کہا، ’’اس سلسلے ميں اگر تمام رکن ملک تيار نہ بھی ہوں، تو یہ رياستيں ايک کوليشن قائم کر سکتی ہيں، جو يہ کرنے کے ليے راضی ہوں۔‘‘

يہ امر اہم ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد يورپ کو درپيش پناہ گزينوں کے بد ترين بحران سے نمٹنے ميں اٹھائيس رکنی يورپی يونين کچھ زيادہ کامياب نہيں ثابت ہوئی۔ اب تک جرمنی اور سويڈن ميں لاکھوں تارکين وطن کو پناہ دی جا چکی ہے تاہم متعدد ديگر يورپی رياستيں شام، عراق، افغانستان اور ديگر ملکوں سے آنے والے مہاجرين کو پناہ دينے کے حق ميں نہيں۔

Symbolbild Ölpreis
تصویر: Imago

سولہ جنوری کو چھپنے والے اپنے انٹرويو ميں وزير خزانہ شوئبلے نے کہا کہ داخلی سطح پر کچھ کارروائيوں ميں پوليس کی مدد کے ليے فوج کی تعيناتی کی جانا چاہيے۔ انہوں نے کہا، ’’ہميں اس معاملے کو ديکھنا پڑے گا کہ کيوں ديگر تمام ملک واضح قوانين کے تحت فوج کو پوليس کی مدد کی اجازت ديتے ہيں ليکن جرمنی نہيں۔‘‘ ان کے بقول طويل المدتی بنيادوں پر اس معاملے ميں تبديلی ناگزير ہے۔

قدامت پسند سياستدان شوئبلے نے يہ بيان جرمن شہر کولون ميں خواتين کو جنسی طور پر ہراساں کيے جانے کے حاليہ واقعے کے تناظر ميں ديا۔ وولف گانگ شوئبلے نے مزيد کہا، ’’لوگ رياست سے سکيورٹی کی توقع کرتے ہيں۔‘‘ اپنے موقف کی وضاحت کے ليے ان کا مزيد کہنا تھا کہ ايسا عين ممکن ہے کہ مقامی يا علاقائی سطح پر نفری کی کمی کا سامنا ہو۔ تاہم ايسی صورتحال ميں کوئی بھی اور ملک فوجی دستوں کی مدد لے سکتا ہے۔ جرمن وزير خزانہ ايک عرصے سے پوليس کے ليے فوج کی مدد کی حمايت کرتے آئے ہيں، بالخصوص ممکنہ دہشت گردانہ حملوں کی صورتحال ميں۔