مہاجرين کی حمايت ميں ہالی وُڈ ستارے بھی بول اٹھے
24 دسمبر 2015ہالی وُڈ کی آسکر ايوارڈ يافتہ اداکارہ سوزين سيرنڈن کرسمس کا تہوار يونانی جزيرے ليسبوز پر منا رہی ہيں۔ سيرنڈن وہاں نئے آنے والے تارکين وطن کی معاونت کر رہی ہيں اور ساتھ ہی وہ اپنے تجربات آن لائن ویب سائٹ ’ہفنگٹن پوسٹ‘ اور ايک نيوز کمپنی RYOT.org کے ليے بھی لکھ رہی ہيں۔
انہتر سالہ يہ اداکارہ انسانی بنيادوں پر مدد کے ليے معروف ہيں اور وہ اقوام متحدہ کے چلڈرنز فنڈ UNICEF کے ليے خير سگالی کی سفير بھی ہيں۔ ان کے بقول وہ اس موضوع پر آگہی بڑھانے کی يہ مہم اس ليے چلا رہی ہيں تاکہ اپنے والدين کے والدين کو خراج عقيدت پيش کر سکيں، وہ بھی کسی وقت اطالوی مہاجرين تھے۔ مہاجرين کے بارے ميں سيرنڈن کا کہنا ہے، ’’ميری کوشش ہے کہ ميں انہيں آواز دے سکوں تاکہ ہم سمجھ سکيں کہ وہ کيا کہنا چاہتے ہيں۔‘‘ ايک اور تحرير ميں انہوں نے لکھا کہ ہميں سمجھنا چاہيے کہ يہ لوگ بالکل ہماری ہی طرح ہيں، جو اپنے بچوں کا تحفظ چاہتے ہيں اور ان کے ليے اچھے مستقبل کے خواہاں ہيں۔
سوزين سرينڈن اور ديگر ہالی وُڈ اسٹارز کی جانب سے مہاجرين کے حق ميں بيانات ايک ايسے وقت سامنے آئے ہيں، جب حال ہی ميں امريکا کی ری پبلکن جماعت کے چند اہم سياست دانوں اور صدارتی اميدواروں نے مسلمان يا شامی پناہ گزينوں کی امريکا آمد کو روکنے کے حق ميں بيانات ديے۔ صدارتی اليکشن کی دوڑ ميں ری پبلکن پارٹی کے سرفہرست اميدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امريکا ميں مقيم تمام مسلمانوں کے اندراج کا کہا جبکہ ان کے مخالف بين کارسن کے بقول ’شامی تارکين وطن کو ملک ميں آنے دينا، کسی محلے کو پاگل کتے کے سامنے چھوڑ دينے کے مساوی ہو گا‘۔
معروف ٹيلی وژن سيريل ہوم لينڈ کے ايک اداکار مينڈی پيٹنکن نے کہا کہ سياست دانوں کی جانب سے ايسے بيانات عدم برداشت کو ہوا ديتے ہيں۔ پيٹنکن نے بھی اسی ماہ ليسبوز کا دورہ کيا تھا۔ ايک ٹيلی وژن پروگرام کے دوران ان کا کہنا تھا، ’’يہ اہم ہے کہ ہولناک صورتحال سے فرار ہونے والوں کے ليے ہم اپنے دل اور دماغ کھلے رکھيں۔‘‘
اداکار ايڈورڈ نورٹن نے بھی اس کام کے ليے اپنی آواز بلند کی ہے اور ايک شامی مہاجر کی کہانی سے متاثر ہو کر وہ اب تک قريب ساڑھے چار لاکھ ڈالر جمع بھی کر چکے ہيں۔ مشہور ٹی وی سيريل ’دا والکنگ ڈيڈ‘ کے برطانوی اداکار ڈيوڈ موريسی نے بھی کہا ہے کہ اس بحران کے حل کے ليے عالمی سطح پر رد عمل لازمی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم اندھے نہيں بن سکتے۔ ہميں آگے بڑھنا ہو گا اور لوگوں کی مدد کرنی ہو گی بالکل اسی طرح جيسے اگر ہم اس صورتحال ميں ہوتے تو لوگوں سے مدد کی توقع رکھتے۔‘‘ موريسی بھی اسی سال ايک مہاجر کيمپ کا دورہ کر چکے ہيں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کميشن برائے مہاجرين UNHCR کے مطابق اس سال تقريبا ايک ملين پناہ گزين يورپ پہنچ چکے ہيں۔