موہالی ٹیسٹ : دھونی شادمان، پونٹنگ پریشان
22 اکتوبر 2008 موہالی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہیندر سنگھ دھونی کا کہنا تھا کہ ٹیم کی مشترکہ جدوجہد سے بھارت ورلڈ چیمپئن کے خلاف سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ دھونی نے کہا کہ ٹاس جیتنا ان کے لئے فائدہ مند ثابت ہوا تاہم کامیابی کا کریڈٹ ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو جاتا ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ آسٹریلیا کو شکست دینے کے لئے اچھی کرکٹ کھیلنا ضروری ہے، کھلاڑیوں نے ٹیسٹ میں انتہائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کامیابی حاصل کی۔
دوسری جانب آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ کا کہنا ہے کہ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں شکست سے وہ دلبرداشتہ نہیں ہیں۔ ان کی ٹیم کم بیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موہالی ٹیسٹ سے انہیں کافی کچھ سیکھنے کو ملا اور وہ پرامید ہیں کہ کھلاڑی سیریز کے باقی رہ جانے والے دو ٹیسٹ میچوں میں غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ موہالی ٹیسٹ میں کھلاڑیوں سے کچھ غلطیاں ہوئیں جس کی وجہ سے ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کی کوشش ہوگی کہ تیسرے ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کر کے اس خسارے کو پورا کریں۔
ادھر موہالی ٹیسٹ میں شکست کے بعد آسٹریلوی ٹیم کو میڈیا کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ آسٹریلوی اخبارات نے بھارت کے ہاتھوں 320 رنز کی ناکامی کو دنیائے کرکٹ میں آسٹریلوی حکمرانی کے اختتام سے تعبیر کیا ہے۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق آسٹریلوی ٹیم کی جیت کا باعث ایڈم گلکرسٹ، گلین میک گرا اور شین وارن ہوا کرتے تھے اور اب ان کھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ کے بعد ٹیم کی کارکردگی سامنے آگئی ہے۔ آسٹریلیا کے ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق کپتان رکی پونٹنگ نے اس سیریز کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور ان کی میچ کی حکمت عملی سمجھ سے بالا تر تھی جس کی وجہ سے ٹیم کھیل کے ہر شعبے میں کمزور نظر آئی۔