ممبئی سازش کیس :کھلی عدالت میں سماعت کی جائے
16 فروری 2009ممبئی سازش کیس میں ملوث چھ ملزمان کے وکیل صفائی شہباز راجپوت نے مقدمے کی کھلی عدالت میں سماعت کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے مطابق انہیں ابھی تک کسی بھی موکل سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
شہباز راجپوت نے بتایا کہ انہیں ملزمان کے خلاف کاٹی جانے والی ایف آئی آر کی کاپی تک نہیں دی گئی۔ وہ سوموار کو عدالت سے ایف آئی آر کی نقل حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ ’’کسی سے بھی رابطہ نہیں ہو سکا۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہم کیس کے حوالے سے کچھ معلومات حاصل کریں لیکن گزشتہ دو ماہ سے یہ افراد زیر حراست ہیں اور انہیں خاندان والوں سے یا مجھ سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔‘‘
تین روز قبل مشیر داخلہ رحمان ملک نے دعوی کیا تھا کہ حکومت اس مقدمے کے ملزمان کو ذرائع ابلاغ کے سامنے عدالت میں پیش کرے گی تاہم ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔
ممبئی سازش کے الزام میں پاکستانی حکام نے جن چھ افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے ان میں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے سربراہ ذکی الرحمان لکھوی بھی شامل ہیں۔
شہباز راجپوت کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی اور عدالت کی ساکھ بچانے کی خاطر اس مقدمے کے تمام قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے تاکہ مقدمے کے فیصلے کو بین االاقوامی سطح پر تسلیم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ اس مقدمے کی سماعت کو بند کمروں اور خفیہ مقامات کی بجائے کھلے عام کیا جائے۔