ممبئی حملوں کے تین ملزمان کے لیے عمر قید کی سزا
6 اپریل 2016تیرہ برس تک جاری رہنے والے اس طویل مقدمے میں اہم مجرم مزمل انصاری کو بھی سزا سنائی گئی ہے۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے ان بموں کو نصب کیا تھا۔ عدالتی جج پی آر دیش مکھ نے آج فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیرہ برس تک جاری رہنے والے مقدمے کے فیصلے پر چند افراد ناخوش ہوں گے اور بعض کو خوشی ہو گی لیکن عدالت نے دیانتداری سے اپنی کارروائی مکمل کی ہے۔
سزا پانے والوں میں مزمل انصاری پیشے کے اعتبار سے انجینیئر ہیں اور اُن پر بموں کی تنصیب کا الزام استغاثہ نے ثابت کیا ہے۔ رواں برس مارچ میں عدالت نے ممبئی حملوں کی عدالتی کارروائی کو اُس وقت مکمل کیا تھا جب وکلائے استغاثہ اور دفاع نے اپنے اپنے حتمی دلائل پیش کیے تھے۔ ان دلائل کی روشنی میں جج نے دس افراد کو مجرم قرار دیا تھا۔ عدالتی کارروائی کے بعد آج بدھ کے روز جج پی آر دیش مکھ نے مجرموں کے لیے سزاؤں کا اعلان کیا۔ تین کو عمر قید دی گئی اور بقیہ سات مجرموں کو دو سے لیکر دس سال کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
دسمبر سن 2002 سے مارچ 2003 کے درمیانی عرصے میں تین بم حملے کیے گئے تھے۔ پہلا حملہ چھ دسمبر سن 2002 کو میکڈونلڈ کے ریستوراں میں کیا گیا۔ یہ ممبئی کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر واقع ہے۔ اِس بم دھماکے میں کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔ دوسرا بم حملہ ستائیس جنوری سن 2003 کو ایک پررونق مارکیٹ میں ہوا تھا اور یہ مشرقی وِلے پرلی ایریا میں کیا گیا تھا۔ اِس بم حملے میں ایک شخص ہلاک اور کئی دوسرے زخمی ہوئے تھے۔ تیسرا بم حملہ تیرہ مارچ سن 2003 کو کیا گیا تھا اور اِس میں ایک درجن انسان موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔ یہ دھماکا ممبئی کی لوکل ٹرین کے اسٹیشن مُولنڈ میں ہوا تھا۔
ممبئی پولیس کے مطابق تینوں بم حملے بھارت میں کالعدم قرار دی گئی اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا یا سیمی (SIMI) نے باقاعدہ پلاننگ کر کے اپنے کارکنوں سے کروائے تھے۔ بم دھماکوں کی پلاننگ میں بھارت کے مسلمان طلبا کی تنظیم کو پاکستان میں قائم عسکری تنظیم لشکر طیبہ کا تعاون بھی حاصل تھا۔ اِس مقدمے میں ممبئی پولیس نے کل 24 افراد پر ابتدائی فرد جرم عائد کی تھی۔ اِن 24 میں سے دس کو آج بدھ کے روز عدالت نے سزا سنائی ہے۔ بقیہ چودہ میں سے تین کو عدم ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا گیا ہے جبکہ تیرہ سالہ عدالتی کارروائی کے دوران پانچ نامزد ملزموں کی موت واقع ہو گئی اور چھ ابھی تک مفرور ہیں۔