ملک کی معیشت کو مضبوط کرنا ہوگا:تھائی وزیر اعظم
30 دسمبر 2008مظاہرہ ختم ہونے کے ساتھ ہی تھائی وزیر اعظم Abhisit Vejjajiva اورکابینہ کے وزراء وزارت خارجہ کی عمارت سے باہر آئے۔ وزیر اعظم نے اپنے پالیسی خطاب میں ملکی معیشت میں استحکام لانے، سیاسی اختلافات کو کم کرنے، اور ملک کے جنوبی حصّے میں جاری بحران کو حل کرنے کا عزم کیا۔
Abhisit Vejjajiva نے اپنے خطاب میں کہا کہ اُنہوں نے ایک ایسے وقت میں اقتدار سنبھالا ہے جب ملک کو بحرانی صورتحال کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم نے ارکان پارلیمان کو بتایا کہ اُن کا کام یہ بھی ہوگا کہ وہ بیرونی سیاحوں کے دلوں میں تھائی لینڈ کے لئے اُسی پیار و محبّت کے جزبے کو جگادے، جس کا بھرپور مظاہرہ کرکے وہ ماضی میں بینکاک اور دیگر شہروں کا رُخ کیا کرتے تھے۔
تھائی وزیر اعظم نے تاہم خبردار کیا کہ اگر بروقت اقدامات نہیں اُٹھائے جاتے ہیں تو ملک کی معیشت عدم استحکام کا شکار ہوسکتی ہے۔
مُظاہروں کے باعث تھائی لینڈ کے وزیر اعظم کے پالیسی خطاب میں ایک دن کی تاخیر ہوئی تھی۔ حکومت مخالف مُظاہرین نے کل پیر کو پارلیمان کا گھیراوٴ کیا تھا، جس کی وجہ سے وزیر اعظم Abhisit Vejjajiva پارلیمان سے خطاب نہیں کرسکے تھے۔
اپوزیشن نے تاہم وزیر اعظم کا خطاب نہیں سُنا اور پوری کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔