1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملک کی معیشت کو مضبوط کرنا ہوگا:تھائی وزیر اعظم

خبر رساں ادارے30 دسمبر 2008

تھائی لینڈ میں گُزشتہ کئی روز سے جاری سیاسی تناوٴ میں آج منگل کو اُس وقت کمی آئی جب حکومت مخالف مُظاہرین نے ملک کی وزارت خارجہ کا گھیراوٴ ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

https://p.dw.com/p/GPRY
تھائی وزیر اعظم Abhisit Vejjajiva نے منگل کو اپنے پالیسی خطاب میں ملکی میعشت میں استحکام لانے پر زور دیاتصویر: AP

مظاہرہ ختم ہونے کے ساتھ ہی تھائی وزیر اعظم Abhisit Vejjajiva اورکابینہ کے وزراء وزارت خارجہ کی عمارت سے باہر آئے۔ وزیر اعظم نے اپنے پالیسی خطاب میں ملکی معیشت میں استحکام لانے، سیاسی اختلافات کو کم کرنے، اور ملک کے جنوبی حصّے میں جاری بحران کو حل کرنے کا عزم کیا۔

Proteste bei Amtsantritt von Abhisit Vejjajiva Regierungschef Thailand
پیر کو حکومت مخالف مظاہرین نے تھائی لینڈ کی پارلیمان کے باہر نئے وزیر اعظم اور ان کی حکومت کے خلاف زبردست مظاہرے کئےتصویر: AP

Abhisit Vejjajiva نے اپنے خطاب میں کہا کہ اُنہوں نے ایک ایسے وقت میں اقتدار سنبھالا ہے جب ملک کو بحرانی صورتحال کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم نے ارکان پارلیمان کو بتایا کہ اُن کا کام یہ بھی ہوگا کہ وہ بیرونی سیاحوں کے دلوں میں تھائی لینڈ کے لئے اُسی پیار و محبّت کے جزبے کو جگادے، جس کا بھرپور مظاہرہ کرکے وہ ماضی میں بینکاک اور دیگر شہروں کا رُخ کیا کرتے تھے۔

Proteste in Thailand
تھائی لینڈ کے سابق وزیر اعظم تھاکسن شناواترا کی ایک حامی ملکی پارلیمان کے باہر ایک مظاہرے کے دورانتصویر: AP

تھائی وزیر اعظم نے تاہم خبردار کیا کہ اگر بروقت اقدامات نہیں اُٹھائے جاتے ہیں تو ملک کی معیشت عدم استحکام کا شکار ہوسکتی ہے۔

مُظاہروں کے باعث تھائی لینڈ کے وزیر اعظم کے پالیسی خطاب میں ایک دن کی تاخیر ہوئی تھی۔ حکومت مخالف مُظاہرین نے کل پیر کو پارلیمان کا گھیراوٴ کیا تھا، جس کی وجہ سے وزیر اعظم Abhisit Vejjajiva پارلیمان سے خطاب نہیں کرسکے تھے۔

اپوزیشن نے تاہم وزیر اعظم کا خطاب نہیں سُنا اور پوری کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔