ملبورن میں جنوبی افریقہ کی آسٹریلیا کے خلاف تاریخی فتح
30 دسمبر 2008ملبورن ٹیسٹ ہار جانے کا مطلب یہ ہوا کہ تقریباً سولہ سیزنز بعد آسٹریلیا کو اپنی ہی سرزمین پر کسی ٹیسٹ سیریز میں شکست ہوئی ہے۔ پرتھ اور ملبورن ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کرکے جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کے خلاف تین میچوں پر مبنی ٹیسٹ سیریز میں دو۔صفر کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی ہے۔
ملبورن ٹیسٹ کو جیتنے کے لئے جنوبی افریقہ کے سامنے 183 رنوں کا ہدف تھا جو اس نے محض ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کیا۔ کپتان G C Smith اور افتتاحی بیٹسمین Neil McKenzie نے شاندار نصف سنچریاں سکور کیں۔ جنوبی افریقہ کے کپتان گریم سمتھ نے ٹیسٹ سیریز جیتنے کے بعد کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں فتح کو جنوبی افریقہ کی کرکٹ تاریخ میں سب سے بڑا درجہ حاصل ہوگا۔
’’ یہ تاریخی کامیابی ہے، یہ ہماری بہترین کارکردگی ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف آسٹریلیا ہی میں ٹیسٹ سیریز میں جیت، اس سے بڑی بات اور کوئی نہیں ہوسکتی ہے۔‘‘
اس سے قبل آسٹریلیا کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 247 رنوں پر آوٴٹ ہوگئی تھی۔
جنوبی افریقہ کی طرف سے دونوں ہی اننگز میں D W Steyn نے زبردست کارکردگی مظاہرہ کرکے میچ میں کل دس وکٹیں حاصل کیں۔ Steyn کو اُن کی بہترین بولنگ کے لئے مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
آسٹریلیا کے دورے پر گئی ہوئی جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم اپنی فتوحات کے سلسلے کو جاری رکھنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
موجود ہ سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ پرتھ کے میدان پر کھیلا گیا جس میں جنوبی افریقہ کو چھہ وکٹوں سے فتح حاصل ہوئی تھی۔ پرتھ ٹیسٹ میچ میں A B de Villiers نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرکے پہلی اننگز میں نصف سنچری اور دوسری میں سنچری سکور کی تھی۔ انہیں مین ف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔
جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کو ملبورن میدان پر شکست سے دوچار کر کے آسٹریلوی ٹیم کی خامیوں اور کمزوریوں کو انتہائی واضح کردیا ہے۔ اور بظاہر یہ بھی ثابت کردیا ہے کہ ماضی کی ناقابل شکست ٹیم اب روبہ زوال ہے۔
آسٹریلوی ٹیم کی بولنگ کی کمزوری تو بھارتی دورے پر ہی آشکار ہو گئی تھی جب ٹیم کے پاس کوئی مناسب اسپنر بھی نہیں تھا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا آخری ٹیسٹ میچ سڈنی میں تین جنوری سے شروع ہو گا۔ عین ممکن ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا یعنی آسٹریلوی کرکٹ بورڈ اپنی ٹیم میں کافی تبدیلیاں کرے گا۔
اِس سیریز کی ناکامی کے بعد اب نامی گرامی سابق آسٹریلوی کھلاڑیوں نے اگلی برس کی ایشز سیریز میں انگلینڈ کی ٹیم کو فیورٹ ٹیم قرار دے دیا ہے۔