ملالہ یوسفزئی کینیڈا کی پارلیمان سے خطاب کریں گی
4 اپریل 2017کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا ہے کہ نوبل انعام یافتہ انسانی حقوق کی نوجوان کارکن ملالہ یوسفزئی ان کے ملک کی پارلیمان سے خطاب کریں گی۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ٹروڈو کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس موقع پر ملالہ یوسفزئی کینیڈا کی اعزازی شہریت بھی وصول کریں گی جو انہیں 2014ء میں دی گئی تھی۔
جسٹن ٹروڈو کے مطابق انسانی حقوق کی 19 سالہ پاکستانی کارکن 12 اپریل کو کینیڈا کا دورہ کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسفزئی کینیڈا کی پارلیمان سے خطاب کرنے والی نوجوان ترین شخصیت ہوں گی۔ پیر تین اپریل کو ٹروڈو نے مزید بتایا کہ ملالہ کے ساتھ وہ لڑکیوں کو تعلیم کے ذریعے خودمختار بنانے کے معاملے پر بات چیت بھی کریں گے۔
ملالہ یوسفزئی کی عمر اُس وقت 15 برس تھی جب طالبان عسکریت پسندوں نے فائرنگ کر کے انہیں شدید زخمی کر دیا تھا۔ پاکستانی علاقے سوات میں ملالہ یوسف زئی لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم کی حمایت جاری رکھے ہوئی تھیں۔
طالبان حملے کے بعد پہلے ان کا علاج پاکستان ہی میں کیا گیا تاہم ان کی نازک حالت کے باعث بعد ازاں انہیں برطانیہ کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ملالہ کی جدوجہد کو دنیا بھر میں سراہا گیا اور انہیں 2014ء کا نوبل امن بھی دیا گیا۔
ملالہ یوسفزئی ایسی محض چھ میں سے ایک شخصیت ہیں جنہیں کینڈا کی اعزازی شہریت سے نوازا گیا ہے۔