1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مغربی دفاعی اتحاد کے مقابلے میں پاکستان کے طالبان باغیوں کا اتحاد

1 جولائی 2008

پاکستان میں مقامی طالبان باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ مل کر افغانسان متعین امریکی اتحادی افواج کا مقابلہ کریں گے۔ پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان کے دو بڑے گروہ ایک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/ETtC
تصویر: AP

اطلاعات کے مطابق شمالی وزیرستان میں طالبان باغیوں کے رہنماحافظ گل محمد اور جنوبی وزیرستان میں طالبان باغیوں کے رہنما ملا نذیر نے ایک ملاقات کے بعد ایک مشترکہ اعلامیے میں افغانستان متعین مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے مقابلے میں اپنا ایک نیا اتحاد بنانے کا اعلان کیا ہے۔ طالبان باغیوں کے اس نئے اتحاد کے کمانڈر حافظ گل بہادر جبکہ ترجمان مفتی ابو ہارون ہوں گے۔

پاکستان کے صوبہ سرحد اور قبائلی علاقہ جات میں تحریک طالبان کے بعد مذکورہ بالا دونوں گروپ سب سے زیادہ منظم اور طاقتور تصور کئے جاتے ہیں۔

ابو ہارون نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ان کے اتحاد کا مقصد کفر کے خلاف جنگ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کہ اگر پاکستانی فوج نے بھی انہیں للکاراتو وہ بھر پور جواب دیں گے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل پاکستانی فوج نے خیبر ایجنسی میں ایک مسلح کارروائی شروع کی ہے اگرچہ فوجی ترجمان کے مطابق یہ کارروائی پشاور اور گرد نواح کے علاقوں میں جرائم اور تشدد کی وارداتوں کا خاتمہ ہے لیکن سیکورٹی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بڑھتی ہوئی طالبان باغیوں کی طرف سے بھی جا سکتی ہے۔

دوسری طرف خیبر ایجنسی اور پشاور میں پاکستانی نیم فوجی دستوں کی کارروائی کے بیچ پیر کو ایک اسلامی تنظیم کے مرکزی دفتر میں بغیر پائلٹ کے جہاز نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم ازکم سات افراد ہلاک ہو گئے۔ تحریک طالبان کا ماننا ہے کہ یہ حملہ افغانستان میں تعینات امریکی فوج کی کی طرف سے کیا گیا ہے ۔