1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

معروف بھارتی کلاسیکی گلوکار جوشی انتقال کر گئے

24 جنوری 2011

بین الاقوامی شہرت یافتہ کلاسیکی گلوکار پنڈت بھیمسین جوشی پیر کی صبح بھارتی شہر پونے میں انتقال کر گئے۔ 89 سالہ پنڈت جوشی کو دو ہزار آٹھ میں ملک کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز بھارت رتن سے بھی نوازا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/101WC
سابق بھارتی صدر عبدالکلام بھیمسین جوشی کے ہمراہتصویر: AP

ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کے مایہ ناز گلوکار جوشی کافی عرصہ سے علیل تھے اور ان کا علاج پونے کے ایک ہسپتال میں کیا جا رہا تھا۔ ان کا تعلق کرانہ گھرانے سے تھا جو بھجن گلوکاری کے لیے مشہور ہے۔

مغربی بنگال میں ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کے معروف گلوکار اور استاد دلشاد خان نے بھیمسین جوشی کی موت پر گہرے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جانے سے ایک ایسا خلاء پیدا ہو گیا ہے، جو کبھی پر نہ ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا، ’’ان کی گائیکی نے کرانہ گھرانے کو نئی منزلوں تک پہنچایا۔ پنڈت جی ہمیشہ ہمارے درمیان رہیں گے۔‘‘

بھیمسین جوشی کی پیدائش چار فروری سن 1922 کو جنوبی بھارتی ریاست کرناٹک میں ہوئی تھی۔ ابھی ان کی عمر صرف 11 برس ہی تھی کہ انہوں نے موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے اپنے آبائی گھر کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

اکثر اوقات ان کے پاس سفر کے لیے رقم بھی نہیں ہوتی تھی اور ٹکٹ خریدے بغیر وہ بس یا ترین کے ٹکٹ چیکر کو گانا سنا کر ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کیا کرتے تھے۔ کئی مرتبہ ان کو بغیر ٹکٹ سفر کرنے پر عارضی حراست میں بھی لیا گیا تھا۔

شروع میں وہ کئی معروف موسیقار گھرانوں میں ملازم کے طور پر کام بھی کرتے رہے تھے۔

ان کے والد ایک اسکول ٹیچر تھے۔ ان کے استاد ایک اور عظیم موسیقار عبدالکریم خان کے اہم ترین شاگردوں میں سے ایک تھے۔

سن 1943 میں بھیمسین جوشی ممبئی چکے گئے تھے، جہاں انہوں نے ایک ریڈیو آرٹسٹ کی حیثیت سے کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ سن 1944 میں انہوں نے بھارت کے سرکاری ریڈیو اسٹیشن میں ملازمت اختیار کر لی تھی۔ ابھی ان کی عمر صرف 22 برس ہی تھی کہ ان کا پہلا البم ریلیز ہو گیا تھا۔ انہوں نے کئی فلمی گیت بھی گائے، جن میں بسنت بہار (1956) اور تان سین (1958) سب سے زیادہ مشہور ہوئے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں