1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر کا NGOs کے خلاف کریک ڈاؤن نہ کرنے کا وعدہ

31 دسمبر 2011

امریکی وزارت خارجہ کے مطابق مصر کی حکمران فوجی کونسل نے وعدہ دیا ہے کہ وہ جمہوریت نواز اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن روک دے گی۔

https://p.dw.com/p/13cBe
قاہرہ میں جرمن تنظیم کا دفترتصویر: picture-alliance/dpa

مصر میں کام کرنے والی ڈیڑھ درجن سے زائد ملکی اور غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں کے خلاف حکومت کی جانب سے چھاپے اور سامان کی ضبطگی کے عمل کے بعد امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے مصر کی حکمران فوجی کونسل کے سربراہ سے ٹیلی فون پر بات کی۔ اس ٹیلی فونک بات چیت میں امریکی وزیر دفاع نے اپنی حکومت کی تشویش سے فیلڈ مارشل محمد حسین طنطاوی کو آگاہ کیا۔

جمعے کے روز ہونے والی اس بات چیت کی تصدیق امریکی وزارت دفاع کے صدر دفتر پینٹا گون نے کردی ہے۔ مصر کی عسکری کونسل کے سربراہ نے غیر سرکاری تنظیموں کے خلاف حکومتی ایکشن کو فوری طور پر بند کرنے کا وعدہ بھی کیا۔ امریکی وزیر دفاع نے فیلڈ مارشل طنطاوی کی جانب سے چھاپے روک دینے کے فیصلے کا شکریہ ادا کیا۔

Ägypten Polizei durchsucht NGO Gebäude
مصری پولیس ایک غیر سرکاری تنظیم کے دفتر میںتصویر: dapd

امریکی وزارت خارجہ کے مطابق مصری حکام نے امریکہ کو اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ غیر سرکاری تنظیموں کے دفاتر پر چھاپے مارنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کردیا جائے گا۔ وزارت دفاع کے پریس سیکرٹری جورج لِٹل کے مطابق مصری حکام ضبط شدہ سامان بھی متاثرہ غیر سرکاری تنظیموں کو واپس کردیا جائے گا۔

مصری عسکری کونسل کے سربراہ کے ساتھ گفتگو میں امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے واضح کیا کہ سردست مصر میں حکومت کو انتخابات کے بعد اقتدار کی پر امن منتقلی پر توجہ فوکس کرنا ضروری ہے۔ پنیٹا نے مصر کے ساتھ امریکی سکیورٹی تعلقات کو اہم قرار دیا۔ مصر میں امریکی سفیر این پیٹرسن کا بھی کہنا ہے کہ حکام نے چھاپوں کے سلسلے کو بند کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

مصر حکومت کے ایک فیصلے کے تحت سکیورٹی ایجنسیوں نے سترہ ملکی اور غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں کے دفاتر پر چھاپے مار کر سامان بھی ضبط کر لیا تھا۔ قاہرہ حکومت کے اس فیصلے پر یورپی ملکوں کی جانب سے بھی تشویش ظاہر کی گئی تھی۔ ان میں بین الاقوامی شہرت کی تین امریکی غیر سرکاری تنظیمیں بھی شامل ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں