مسلمان اب بھی غم و غصے میں
18 ستمبر 2006اتوار کے دعائیہ پروگرام میں پوپ بینی ڈکٹ نے کہا تھا کہ جس قول کو انہوں نے نقل کیا تھا وہ ان کی ذاتی رائے نہیں تھی۔ عراق کے جنوبی شہر بصرہ میں پوپ کی معذرت خواہی کے باوجود سینکڑوں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے پوپ کا پتلا نذر آتش کیا۔ جبکہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی آج مشتعل مظاہرین نے پوپ کا پتلا نذر آتش کیا ہے ۔
گزشتہ روز بھی غزہ میں ایک قدم چرچ پر حملے کے باعث علاقے کی عیسائی اقلیت میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ البتہ پاکستان میں مسلم دانشوروں کی طرف سے اعتدال پسند رویہ اختیار کیا گیا ہے۔
ویٹیکن نے مسلم ممالک میں اپنے نمائندوں کواسلام کے سلسلے میں پوپ بینی ڈکٹ کے الفاظ کی وضاحت کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ویٹیکن کے نئے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مسلم دنیا میں تعینات ان کے سفیر سرکاری حکام اور مذہبی رہنماﺅں سے ملاقات کر رہے ہیں۔
ادھر پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے فورم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذہبی رواداری اور اس سے مربوط مسائل پر بحث وگفتگو کا آغاز کرے۔