1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مستقبل کے نئے تجارتی خلائی جہاز کی نمائش

16 دسمبر 2009

برطانوی ایئرلائن ورجن اٹلانٹک نے ایک ایسے تجارتی خلائی جہاز کی نمائش کی ہے جس کے ذریعے دو لاکھ ڈالر میں خلا کا سفر کیا جاسکے گا۔ اس جہاز کی پہلی پرواز 18 ماہ بعد خلا کا رُخ کرے گے۔

https://p.dw.com/p/L3OY
تصویر: AP

ورجن اٹلانٹک ایئرلائن کے مالک ریچرڈ برانسن نے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے موہاوی (Mojave) صحرا میں قائم ہوائی اڈے پر " Virgin Galactic Spaceliner" نامی اس خلائی جہاز سے پردہ اٹھاتے ہوئے اعلان کیا کہ مستقبل کے اس خلائی جہاز کی پہلی پرواز اب سے کوئی 18 ماہ بعد خلاء کا رخ کرے گی۔

برانسن کے مطابق پہلی پرواز میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ خلائی سیاحت کو جائیں گے اور ان کے ہمراہ اس اسپیس شپ کے ڈیزائنر امریکی ماہر Burt Rutan بھی ہوں گے۔ برانسن نے اپنے خلائی جہاز کے ٹکٹ کی قیمت 2 لاکھ امریکی ڈالر رکھی ہے۔ جوکہ کہ ناسا اور روسی خلائی پروگرام کے مقابلے میں بہت ہی کم ہے۔ برانسن کے مطابق یہ اسپس لائنر بے وزنی کی کیفیت سے لطف اندوز ہونے اور خلائی اونچائی سے کرہ ارض کا نظارہ دیکھنے کے شوقین انسانوں کو ایک انوکھا موقع فراہم کرے گا، اور انوکھے تجربے کے لئے دو لاکھ ڈالر کی رقم بالکل معمولی ہے۔

Virgin Galactic Spaceliner دو حصوں پر مشتمل ہے۔ ایک کا نام ہے Spaceship 2 اور دوسرے کا 2 White knight جبکہ اس کی اصلی شکل کو برانسن کی ماں سے منصوب کرتے ہوئے اسے وِرجن مدر شپ ایو Virgin Mother Ship Eve کا نام دیا گیا۔ نمائش کے لئے پیش کئے گئے اس خلائی جہاز پر ایک نوجوان عورت کی تصویر بنائی گئی ہے جودراصل برانسن کی ماں Eve کی ترجمانی کرتی ہے جو خلاء میں تیرتی دکھائی دے رہی ہے۔

یہ خلائی جہاز دراصل دو حصوں پر مشتمل ہے جو پروں کے کونے پر سے ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ 2 Whiteknight دوپائلیٹس، چھ مسافروں والے حصے کو فضا میں ایک خاص بلندی تک لے جانے کا کام انجام دے گا جہاں سے Spaceship 2 خلاء میں روانہ ہوجائے گا۔ Mother Ship جب 60 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچے گا تو 2Spaceship وائٹ نائٹ ٹو سے علیحدہ ہو جائے گا۔ اور علیحدہ ہوتے ہی اس کے راکٹ انجن اسٹارٹ ہوجائیں گے۔ جو اسے دس سیکینڈ کے اندر صفر سے ڈھائی ہزار میل فی گھنٹے کی رفتار تک پہنچا دیں گے۔

Richard Branson Vorstellung seines Raumschiffes
برانسن کے مطابق پہلی پرواز میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ خلائی سیاحت کو جائیں گے۔تصویر: picture-alliance/ dpa

اوریوں اسپیس شپ ٹو فضائی حد عبور کرکے خلا میں داخل ہوجائے گا۔ جہاں اس جہاز میں موجود مسافر اپنی سیٹوں پر بیٹھے بیٹھے خصوصی طور پر بنائی گئی کھڑکیوں سے خلائی نظارہ کرسکیں گے اور چاہیں تو اپنی سیٹ بیلٹس کھول کر جہاز کے اندر بے وزنی سے بھی لطف اندوز ہوپائیں گے۔

برانسن کے مطابق یہ خلائی جہازکافی بڑا ہے اس لئے اس میں سوار مسافروں کو غوطے لگانے کے لئے بہت کشادہ جگہ میسر ہوگی۔ اس خلائی جہاز کے اگلے حصے میں دو خلاء نورد موجود ہونگے۔ تاہم اس میں سوار ہونے والے 6 مسافر بھی کچھ وقت کے لئے خلاء نورد بن جائیں گے۔ برانسن کے مطابق اس خلائی جہاز کو اس کے غیر معمولی اور خصوصی ڈیزائن کی وجہ سے زمین کی طرف لوٹنے میں مدد ملے گی۔ اور وہ ایک بہت بڑے شٹل کورک کی طرح میں زمین پر اتر سکے گا۔

اس خلائی جہاز کے ذریعے خلائی سیاحت کے شوقین 300 افراد اب تک اس جہاز کے لئے اپنی سیٹ کنفرم بُک کرواچکے ہیں۔ Virgin Galactic Spaceliner کے لئے بکنگ کرنے والی خصوصی ٹریول ایجنسی کی مالکہ پامیلا ہیورلے موزر Pamela Hurley Moser کے مطابق خلائی سیاحت میں لوگوں کی دلچسپی حیران کن ہے۔ پامیلا کے مطابق قیمت کے حساب سے Virgin Galactic Spaceliner کے بعد دوسری قریب ترین آپشن روسی خلائی جہاز کے ذریعے خلائی سیاحت ہے جس پر 45 ملین ا مریکی ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔

وائٹ نائٹ مدر شپ ایک برس کی تجرباتی پروازیں مکمل کرچکا ہے جو کہ اس کمرشل خلائی پروگرام کا پہلا مرحلہ ہے۔ جبکہ اسپیس شپ ٹو کا ڈھانچہ تو مکمل ہوچکا ہے مگر اس کا جیٹ انجن ابھی تک تیاری کے مراحل میں ہیں۔ مگر جانسس کو امید ہے کہ اس کی تیاری مقررہ وقت کے اندر اندر مکمل کرلی جائے گی۔ دوسری طرف امریکی ریاست نیو میکسیکو میں اس مقصد کے لئے ایک خصوصی ایئرپورٹ بھی تعمیر کیا جارہا ہے جس کے رن وے کی لمبائی تین کلومیٹر ہے۔ یہ رن وے اگلے برس یعنی 2010 کے وسط تک مکمل کرلیا جائے گا۔

رپورٹ : کشور مصطفیٰ

ادارت : افسر اعوان