1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

مزدوروں کا عالمی دِن اور اس کی تاریخ

1 مئی 2008

شکاگو کے مزدوروں کی تحریک کے تناظر میں دنیا بھرمیں پہلی مئی کوعالمی یوم مزدورکے طور پر یاد رکھا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/Drso
Leben und Werk der Künstlerin Tina Modotti
تصویر: imago images/Reinhard Schultz

سن 1904ء میں ہالینڈ کے شہر ایمسٹرڈم میں منعقدہ ایک کانفرنس کے فیصلے کے بعد جب مزدوری کے لیے آٹھ گھنٹے مخصوص کرنےکی عالمی تحریک نے زور پکڑا اور پھر اُس کو بعد میں تمام ملکوں کی حکومتوں نے تسلیم کر لیا تو چار مئی سن 1886ء میں امریکی شہر شکاگو میں رونما ہونے والے افسوس ناک واقعہ کے تناظر میں پہلی مئی کو انٹرنیشنل ورکرز ڈے کے طور پر معنوّن کردیا گیا۔

پہلی مئی کا دِن آہستہ آہستہ خاص طور سے مزدور یا کم مراعات یافتہ طبقے کی سماجی اور اقتصادی محرومیوں اور کامیابیوں کے ساتھ نتھی ہے۔

عالمی سطح پر مزدوروں کے مسائل میں غربت، بیروزگاری، نیم بے روزگاری، نوکری کا محفوظ نہ ہونا کےعلاوہ آزادئ اتحاد اور سماجی تحفظ شامل ہیں۔

تمام ادیان کی طرح مذہب اسلام نے بھی مزدور کی حثیت اور اہمیت پر خاص روشنی ڈالی ہے اور اِسی وجہ سے پیغمبر اسلام کو آخری حرف تسلئ مزدوراں کے طورپیش کیا جاتا ہے۔

یورپ میں مزدوروں کی فعال تنظیموں نے غیر معمُولی کارکردگی کا مظاہرہ کر رکھا ہے اور ان کو انتہائی طاقتور تصور کیا جاتا ہے۔ عالمی یوم محنت یا ورکرز ڈے پر جرمن فلسفی کارل مارکس کو بھی خصوصیت سے یاد کیا جاتا ہےکیونکہ اُنہوں نے سرمایہ داری کے نظام کو معاشرتی خرابیوں کی جڑ قرار دے کراہل ہنر کو جو زبان دی ہے اُس کا کوئی مول نہیں۔ کارل مارکس کی فکر کی روشنی میں برصغیر پاک و ہند کے شاعر علامہ اقبال نےکہا تھا:

تو قادر و عادل ہے مگر ترے جہاں میں

ہیں تلخ بہت بندہء مزدور کے اوقات

مارکسی دانشوروں کا خیال ہے کہ آج کے عالمگیریت یا Globalization کےدور میں آجر اور مزدور کے تعلقات کو نئی جہت حاصل ہو رہی ہے۔ انسانوں کی جگہ مشینوں کے استعمال سے ایک بار پھر سرمایہ کاری کا سورج طلوع ہونے کو ہے اوراس تناظر میں مزدوری کی نئی تشریح سرمایہ دارانہ ذہن میں موجود ہے۔

یورپ میں اس دِن کو منانےکےاور بھی بہت سے قرینے موجود ہیں۔عیسائیت کے فروغ سے قبل کی یادیں اب بھی اِس دِن کے ساتھ جڑی ہیں اور مجموعی طور پر بہار کی آمد سے اِس کو جوڑا جاتا ہے۔ جرمنی، سویڈن، فن لینڈ اوردوسرے ملکوں میں کئی ناموں سے یہ دِن منایا جاتا ہے۔

امریکہ اور کینیڈا میں میں سرکاری سطح پر لیبر ڈے ستمبرکے پہلے پیرکو منایا جاتا ہے۔ اسی طرح دنیا بھر میں مزدورطبقہ یکم مئی کو پر امن مظاہروں کا انعقاد کرتے ہیں اور یک جہتی کا اظہاربھی۔ پاکستان میں بھی اس سال مزدور یونینوں نے اس دنکو بھر پور طریقے سے منایا اور مختلف ریلیوں، جلسوں اور سیمینارز منعقد کئے،جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سےتعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔