1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مریکی صدارتی الیکشن اور پارٹیوں کے اندر نامزگی کا سلسلہ

6 مارچ 2008

امریکی صدر جورج ڈبلیو بُش نے ری پبلکن پارٹی کے امیدوار جان مکینJohn McCain کی توثیق کردی ہے۔ اب اُن کے سامنے بڑا مرحلہ اپنے نائب صدر کے انتخاب کا ہے۔ سینیٹرمک کین ذرائع کے مطابق اِس مناسبت سے سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پارل سمیت کئی ناموں پرغور وہ کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب ڈیموکریٹ پارٹی کے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کی دوڑ میں باراک اوبامہ اور ہیلری کلنٹن کے درمیان کانٹے دارمقابلہ جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/DYEB
جان مکین،ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار
جان مکین،ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوارتصویر: AP

امریکی صدر جورج ڈبلیو بُش نے ری پبلکن پارٹی کے امیدوار جان مکینJohn McCain کی توثیق کردی ہے۔ اب اُن کے سامنے بڑا مرحلہ اپنے نائب صدر کے انتخاب کا ہے۔ سینیٹرمک کین ذرائع کے مطابق اِس مناسبت سے سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پارل سمیت کئی ناموں پرغور وہ کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب ڈیموکریٹ پارٹی کے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کی دوڑ میں باراک اوبامہ اور ہیلری کلنٹن کے درمیان کانٹے دارمقابلہ جاری ہے۔

اوہائیو، ٹیکساس وغیرہ میں کامیابی کے بعد ہیلری کلنٹن کی مہم میں نئی جان پیدا ہوگئی ہے۔ سردست مندوبین کے ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے اور اس میں باراک اوبامہ کو سبقت ضرور حاصل ہے مگر اب یہ اتنی زیادہ نہیں ہے کہ اوبامہ اُس پر فخر کرسکیں۔ اوبامہ کو اب تک ایک ہزار پانچ سو سڑسٹھ مندوبین کے ووٹ حاصل ہوئے ہیں اور ہیلری کلنٹن صرف ایک سو پانچ ووٹوں سے پیچھے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی میں صدارتی امیدوار کی نامزدگی کی مہم بہت طویل ہو گئی ہے اور اس میں اور جتنی تاخیر ہو گی وہ پارٹی کے لیئے نقصان دہ ہے کیونکہ اصل صدارتی مہم دیر سے شروع ہو گی۔ اس صورت حال کا امکاناً فائدہ ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر جان کین John McCain کو حاصل ہو تا چلا جائے گا جو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اصل مقابلے کا آغاز اب ہوا ہے۔

اب اگلے دنوں میںWyoming caucuses اور Mississippi میں، آئندہ ہفتے اور منگل کو پرائمری الیکشن کاانعقاد ہو رہا ہے لیکن اصل مقابلہ اگلے ماہ Pennsylvania کی ریاست میںہو گا جہاں مندوبین کی ایک بڑی تعداد ہے۔ ایسے امکانات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ مشی گن اور فلوریڈا میںمنسوخ شدہ پرائمری انتخابات کاازسرِ نو انعقاد کروایا جائے۔ان ریاستوں کے گورنروں نے بھی ڈیمو کریٹ پارٹی انتظامیہ کو لکھا ہے کہ وہ اندرونی معاملے کو حل کرتے ہوئے ان ریاستوںکے مندوبین کو رائے حق دہی دیں۔ اگر ایسا ہو گیا تو یہ خاصی اہمیت کا حامل ہو گا۔

سردست اوبامہ اگلے دو چار دنوںمیں Wyoming caucuses اور Mississippi میں ہونے والے پرائمریز پر توجہ مرکوز کئیے ہوئے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ایک ووٹ بھی اِدھر اُدھر نہ ہو جب کہ ہیلری کلنٹن کی توجہ کا مرکزPennsylvania بنا ہوا ہے جہاں ڈیڑھ سو سے زائد ڈیلیگیٹس ہیں۔ پارٹی نامزدگی کے لیئے دو ہزار پچیس مندوبین کے ووٹوں کا ہونا ضروری ہے۔

ابھی بھی تین سو پچاس مندوبین ایسے ہیںجو خاموش بیٹھے مناسب وقت کے منتظر ہیں کہ کب ہیلری کو یا اوبامہ کے حق میں ووٹ ڈالیں اور ایسے افراد پر کلنٹن مہم میں شامل افراد پوری کوشش میں ہیں کہ اُن کو ہیلری کلنٹن کے حق میں قائل کیا جا سکے۔ ہیلری کلنٹن نے تو اوبامہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پارٹی نامزدگی میں ان کے ساتھ شامل ہو جائیں لیکن اِس کوباراک اوبامہ نے قبول نہیں کیا بلکہ لفظوں کی جنگ میں مزید شدت پیدا کردی ہے۔