1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

متعدد پاکستانی شہروں میں ملا منصور کی نماز جنازہ

مقبول ملک27 مئی 2016

پاکستان کے متعدد شہروں میں جمعے کے روز گزشتہ ہفتے ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے افغان طالبان کے رہنما ملا منصور کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ پشاور میں اس نماز جنازہ میں جماعت الدعوہ کے سینکڑوں ارکان شریک ہوئے۔

https://p.dw.com/p/1IvRl
Mullah Akhtar Mohammad Mansour
ملا اختر منصورتصویر: Reuters

پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ ہفتے کے روز پاکستانی صوبہ بلوچستان میں اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو جانے والے ملا اختر منصور کی نماز جنازہ آج جمعے کی نماز کے بعد مختلف پاکستانی شہروں میں ادا کی گئی۔

شمال مغربی پاکستانی شہر پشاور میں اس غائبانہ نماز جنازہ میں جماعت الدعوہ کے قریب چار سو ارکان نے حصہ لیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسی طرح کی نماز جنازہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ، سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی اور صوبہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں بھی ادا کی گئی۔

پشاور میں اس سلسلے میں جماعت الدعوہ کے اجتماع کے بارے میں ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ یہ جماعت لشکر طیبہ نامی اس ممنوعہ دہشت گرد تنظیم ہی کی ایک دوسری شکل ہے، جس پر 2008 میں بھارت کے شہر ممبئی میں ہونے والے خونریز دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔

پاکستان سے ملنے والی دیگر رپورٹوں کے مطابق آج جمعہ ستائیس مئی کے روز ملا اختر منصور کی غائبانہ نماز جنازہ ایک ایسے وقت پر ادا کی گئی، جب طالبان کے اس رہنما کی تدفین ابھی تک عمل میں نہیں آئی۔ ملا منصور کی ضلع نوشکی میں ڈرون حملے کے بعد ملنے والی جسمانی باقیات ابھی تک ڈے این اے معائنوں کی غرض سے پاکستانی حکام کے قبضے میں ہیں۔

Afghanistan Taliban-Führer Akhtar Mohammed Mansur durch Drohne getötet
ملا منصور کو بلوچستان کے ضلع نوشکی میں ایک امریکی ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیاتصویر: Reuters

یہ رپورٹیں بھی ملی ہیں کہ پشاور میں ملا منصور کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لیے جمع ہونے والے سینکڑوں افراد نے اس موقع پر امریکا کے خلاف نعرے بھی لگائے اور ایک امریکی پرچم کو نذر آتش بھی کیا۔ اس اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے غازی انعام اللہ نامی رہنما نے کہا، ’’افغانستان میں اپنی تذلیل کے بعد امریکی افواج اب پاکستان میں ڈرون حملوں کے ذریعے اہداف کو نشانہ بنا رہی ہیں۔‘‘

ملا منصور کی ہلاکت کے بعد افغان طالبان تحریک اپنے اس سابق رہنما ہی کے ایک نائب ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کو اپنا نیا سربراہ منتخب کر چکی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں