1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کلنٹن اور ٹرمپ کے درمیان مباحثہ

بینش جاوید
27 ستمبر 2016

امریکی ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن اور ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین پہلے ٹی وی مباحثے کے بعد سے دنیا بھر کے سوشل میڈیا میں اس کے حوالے سے بحث جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/2Qd6W
USA Wahlkampf TV Duell
تصویر: Reuters/L. Jackson

ہلیری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین مباحثہ امریکا کے علاوہ دنیا بھر میں دیکھا گیا۔ پاکستان میں بھی سوشل میڈیا پر اس مباحثے کے حوالے سے گرما گرم بحث دیکھنے کو ملی۔

صحافی کرن نازش نے اپنی فیس بک پوسٹ پر لکھا،’’ میں اس بات پر انتہائی دل برداشتہ ہوں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں جھوٹ بولا، جھوٹی کہانیاں بیان کیں اور ان لوگوں تک غلط معلومات پہنچائی جنہوں نے ان کو ووٹ دینا ہے۔‘‘

سینیٹر شیری رحمان نے ٹوئٹ میں لکھا،’’ کسی بھی سیات دان کے لیے اپنی ٹیکس کی ادائیگی کی معلومات جاری کرنا ضروری ہے۔‘‘ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ وہ صرف تب اپنی ٹیکس کی تفصیلات جاری کریں گے جب ہلیری کلنٹن اپنی ای میلز کو عوامی کریں گی۔

ٹی وی سے وابستہ فخرعالم نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا،’’ٹرمپ کو سن کر یہ احساس ہوتا ہے کہ صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دوسرے ممالک میں بھی نااہل لوگ اعلیٰ عہدوں  پر پہنچ جاتے ہیں۔‘‘

نورین شاہ نے لکھا،’’ اس مباحثے میں ان ممالک کا ذکر ہی نہیں ہوا جہاں امریکا ڈرون حملے کر رہا ہے جیسا کہ پاکستان، یمن اور لیبیا۔‘‘

USA Wahlkampf TV Duell
کلنٹن اور ٹرمپ کے درمیان پہلا ٹی وی مباحثہتصویر: Getty Images

سیاسی جماعت ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل نےٹوئٹ میں ہلیری کنلٹن کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا،’’ اس مباحثے سے واضح ہوگیا ہے کہ کون امریکا کا صدر بنے گا۔‘‘

صحافی مہرین زہرہ ملک نے ٹوئٹ میں لکھا،’’جب ایک امیدوار سنجیدہ ہو اور دوسرا صرف رعب و دبدبہ دکھا رہا ہو تو لفظ مباحثہ اپنے معنی کھو دیتا ہے۔‘‘

زیادہ تر ماہرین اور بڑے اخباروں کے مطابق کلنٹن بہتر تیاری کے ساتھ اس میں شامل ہوئیں اور نوے منٹ طویل اس مباحثے میں ان کا پلڑا بھاری رہا۔