1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالیاتی بحران: جی بیس ممالک اہم نکات پر متفق

15 نومبر 2008

امریکہ کی میزبانی میں ہونے والے جی بیس ممالک کے اجلاس میں اجلاس میں شریک سربراہانِ مملکت عالمی مالیاتی بحران کے حل کے لیے اہم نکات پر متفق ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/FvZI
عالمی مالیاتی بحران کے حل کے لیے پہلی مرتبہ ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ممالک ایک ساتھ جمع ہوئے ہیںتصویر: AP

اس حوالے سے جو اطلاعات سامنے آئی ہیں ان کے مطابق جی بیس ممالک مالیاتی بحران کے حل کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو مضبوط بنائیں گے جس کے زریعے بحران کا شکار بینکوں کی امداد کی جا سکے گی۔ جاپانی حکومت نے عالمی بینک کے فنڈ کے لیے رقم کو دوگنا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مالیاتی نظام میں قواعد و ضوابط میں اضافے کے علاوہ اکتیس مارچ دو ہزار نو تک تمام ضوابط کی تفصیلات طے کرلی جائیں گی۔ اپریل دو ہزار نو کے اختتام تک جی بیس ممالک کا ایک اور اجلاس بھی بلایا جائے گا۔ ایک اور فیصلے کے مطابق چین، جاپان اور جنوبی کوریا اپنے درمیان اپنی اپنی کرنسیوں کے تبادلے کی شرح میں اضافے پر متفق ہوگئے ہیں۔


عالمی مالیاتی بحران کے حل کے لیے امریکی کی میزبانی میں جی بیس ممالک کا سربراہی اجلاس دوسرے دن بھی جاری رہا۔ اس اجلاس میں نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما شریک نہیں ہو ئے تاہم ان کی جگہ ان کے نمائندے اس اجلاس میں شریک رہے۔ گزشتہ روز اجلاس کے آغاز سے قبل یورپی یونین نے ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ عالمی سطح پر سرمائے کی نقل وحرکت کو زیادہ بہتر طور پر منظم کیا جانا چاہیئے۔ جرمن وزیر خزانہ پئیراشٹائن بروک نے کہا ہے کہ اس اجلاس کی کامیابی اسی صورت میں ممکن ہو سکے گی اگر عالمی رہنما ریگولیٹری فریم ورک کے مینڈیٹ پر متفق ہو جائیں۔ جرمن چانسلرانگیلا میرکل نے اجلاس کے آغاز سے پہلے یہ امید ظاہر کی تھی کہ اس اجلاس کے ٹھوس نتائج پرآمد ہوں گے۔