1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالیاتی بحران اور برطانوی منصوبہ بندی

25 نومبر 2008

برطانوی حکومت نے موجودہ اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لئے بیس ارب پاٴونڈ کے مالیاتی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/G1Z7
لندن حکومت کی جانب سے اشیائے صرف پر ٹیکس کی مد میں اگلے سال تک کمی کا اعلان کیا ہےتصویر: AP

لندن حکومت نے اشیاء صرف، یعنی Consumer Goods کی قیمتوں پر لگائے جانے والے Value Added Tax یا VAT میں سال دو ہزار نو کے آخر تک ڈھائی فی صد کمی کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ برطانیہ میں ’کنزیومر گُڈس‘ پر اس وقت سترہ اعشاریہ پانچ فی صد کا ٹیکس لگایا جاتا ہے جو اب کم ہوکر پندرہ فی صد ہوسکے گا۔ برطانوی چانسلر Alistair Darling کے مطابق اس حکومتی اقدام کا مقصد موجودہ عالمی مالیاتی بحران پر قابو پانا ہے۔

Angela Merkel und Nicolas Sarkozy
فرانس اور جرمنی نے برطانیہ کی طرز پر ’ویلیو ایڈیڈ ٹیکس‘، یعنیVAT، میں کمی کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔تصویر: picture-alliance / dpa

فرانس اور جرمنی نے برطانیہ کی طرز پر ’ویلیو ایڈیڈ ٹیکس‘، یعنیVAT، میں کمی کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔ فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے صارفین کی اشیاء، یا اشیائے صرف، پر لگائے جانے والے ’ویٹ ٹیکس‘ میں کمی کرنے کے برطانوی اقدام کے بارے میں بتایا کہ یہ ’’مسئلے کا حل نہیں ہے‘‘۔ میرکل نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کو، یورپ کی معیشت میں استحکام لانے کے لئے جرمنی کی جانب سے مزید مالی امداد کی سارکوزی کی تجویز پر بھی ہچکچاہٹ ہے۔

دوسری طرف سارکوزی نے زور دے کر کہا کہ جرمنی اور فرانس کی حکومتیں، موٹر کار صنعتوں کو مالی خسارے سے بچانے کے لئے ان کی امداد کرنے کے لئے پُرعزم ہیں۔ دونوں رہنماٴوں نے موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے حوالے سے ٹھوسں اقدامات اُٹھانے کی بھی بات کی۔