لے کوربیوزیے کا کام عالمی ورثہ قرار دے دیا گیا
17 جولائی 2016لے کوربیوزے کو اپنے عہد پر ان منٹ نقوش چھوڑنے والے ماہرین تعمیرات میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے تقریباﹰ 17 ممالک میں اپنی تعمیراتی تخلیقات چھوڑیں، جب کہ سن 1950ء کی دہائی میں بھارت میں چھتیس گڑھ شہر کی منصوبہ بندی بھی ان کا اہم کارنامہ قرار دی جاتی ہے۔
پہلی عالمی جنگ کے بعد لے کوربیوزیے نے ٹھوس بنیادوں پر کنکریٹ، لوہے اور شیشے کا استعمال کر کے متعدد تعمیراتی تخلیقات وضع کی تھیں۔ ان کی تخلیق کردہ تعمیرات، فرانس، سوئٹزلینڈ، بیلجیئم، جرمنی، ارجنٹائن، جاپان اور بھارت میں موجود ہیں۔
لے کوربیوزیے تعمیرات کے علاوہ جدید فرنیچر کے ڈیزائن اور پینٹنگ سے بھی وابستہ رہے ہیں۔
چارلس ایڈورڈ جیانیرے گری کو دنیا لے کوربیوزیے کے نام سے جانتی اور پہچانتی ہے۔ ان کے سترہ پروجیکٹس کو عالمی ورثہ قرار دیا گیا ہے، جن میں سے 10 فرانس میں ہیں۔
لے کوربیوزیے سن 1887 میں سوئٹزرلینڈ میں پیدا ہوئے، جب کہ سن 1930ء میں انہوں نے فرانسیسی شہریت اختیار کر لی۔ وہ سن 1965ء میں انتقال کر گئے۔ ان کے کام کے اعتراف میں سوئس کرنسی میں دس فرانک کے نوٹ پر ان کی شبیہ موجود ہے۔