1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لوکارنو فلم فیسٹول

6 اگست 2010

سوئٹزر لینڈ کا شہر ’’لوکارنو‘‘ بین الاقوامی فلم فیسٹول کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتا ہے۔ اس شہر میں 63 واں انٹرنیشنل فلم فیسٹول چار اگست سے شروع ہو چکا ہے۔ لوکارنو فلمی فیسٹول چودہ اگست کو اپنے اختتام کو پہنچے گا۔

https://p.dw.com/p/OdJC
گلِ شیفتہ فراہانی: جیوری کی رکنتصویر: Internationale Filmfestspiele Berlin

بدھ، چار اگست کو اس اہم فلمی فیسٹول کی افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ افتتاح کے موقع پر آسٹریلوی سنسر بورڈ کی ممنوعہ فلم کا بھی پریمیئر کیا گیا۔ فلم کا موضوع ایک ماورائی مخلق کی ہم جنس پرستی ہے۔

اس فلمی میلے میں یوں تو کئی ملکوں کی فلمیں دکھائی جا رہی ہیں لیکن کل اٹھارہ فلمیں مقابلے میں شامل ہیں۔ یورپ، ایشیا، اورامریکہ کی فلمی صنعت کی شخصیات بھی نمائش کے موقع پر سوئٹزر لینڈ کے جنولی شہر میں موجود رہیں گے۔ خاص طور پر بھارتی فلمی صنعت بالی وُڈ سے کافی لوگ موجود ہوتے ہیں۔

لوکارنو فلم فیسٹول کی جیوری میں ایران کی عالمی شہرت کی حامل نوجوان خاتون اداکارہ و پیانو نواز گلِ شیفتہ فراہانی بھی شامل ہے۔ فراہانی ہالی وُڈ ہدایتکار ریڈلی سکاٹ کی فلم میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں۔

جیوری کے سربراہ سنگاپور کے ہدایتکار ایرک خُو ہیں۔ پینل میں فرانسیسی اداکار Melvil Poupaud کے علاوہ امریکی نوجوان فلمساز جوشوا سافادی اور سوئٹزر لینڈ کے مشہور فلمساز لائنل بینر بھی شامل ہیں۔ اس طرح یہ جیوری نوجوان تجربہ کار اور ذہین افراد پر مشتمل خیال کی جا رہی ہے۔

Urszula Antoniak Fimlfestival Locarno
ڈچ ہدایتکارہ ارسلا انتونیاک: بہترین ہدایتکار کے ایوارڈ کے ساتھتصویر: picture-alliance/ dpa

ہر سال اس فلم فیسٹول میں بین الاقوامی فلمی صنعت میں نمایاں کردار کے حامل افراد کو لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ دئے جاتے ہیں۔ ان شخصیات کو Leopard of Honour سے نوازا جاتا ہے۔ سن 2010 ء کے لوکارنو فلم فیسٹول کے لئے کئی شخصیات کے ناموں پر غور کیا گیا لیکن متفقہ طور پر انعام اور اعزاز کا قرعہ چینی فلمساز و ہدایتکار جیا ژانگ اور میزبان ملک کے معروف فلمساز و ہدایتکار ایلین ٹینر ہیں۔

لوکارنو شہر کی آبادی پندرہ ہزار سے ذرا زیادہ ہے۔ یہ خوبصورت مناظر والا شہر جھیل میگوائر کے کناروں پر آباد ہے۔ دلچسپ امر یہ ہےکہ اس شہر میں اطالوی زبان بولی اور سمجھی جاتی ہے اور اس کی وجہ شاید اس شہر کا اٹلی کی سرحد کے قریب ہونا خیال کیا جاتا ہے۔ شہر کی سرکاری زبان بھی اطالوی ہے۔ اس شہر میں قائم اہم قلعے کے بارے میں ایک اطالوی مؤرخ مارینو ویگانو کو یقین ہے کہ یہ لیونارڈو ڈی ونچی کا ڈیزائن کردہ ہے۔ اسی شہر میں یورپ کے عیسائی زائرین کی ایک پسندیدہ عبادتگاہ میڈونا ڈیل ساسوبھی ہے۔ اس وجہ سے شہر میں سیاحوں کی آمد و رفت بہت زیادہ رہتی ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: گوہر نذیر گیلانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں