لوئیس آربر : اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی سبکدوش ہونےوالی کمشنر
30 جون 2008اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی کمشنر لوئیس آربر کےعہدے کی معیاد تیس جون کو ختم ہو گئی ہے اور وہ اگلی مدت کے لئے اُمیدوار نہیں ہیں۔
اِس عہدے پر وہ پہلی جولائی سن دوہزار چار کو براجمان ہوئیں تھیں۔ اُن کا انتخاب عراقی دارالحکومت بغداد میں معروف سفارتکار اور انسانی حقوق کے اُس وقت کے کمشنر Sergio Vieira de Mello کی بم دھماکے میں ہلاکت کے بعد عمل میں آیا تھا۔
لوئیس آربر کی مدت کمشنری میں یہ بات کھُل کر سامنے آئی کہ اُنہوں نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی تحریکوں کی راہ نمائی کرتےہوئے اُن کو اخلاقی اتھارٹی سے نوازا اور مختلف ملکوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نشانہ بننےوالوں کی آواز تھیں۔ اُن کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں کو اِس کی پریشانی ہے کہ کیا اگلا کمشنر بھی اُن کی راہ نمائی کے لئے ہمہ وقت موجود ہو گا۔
لوئیس آربر نے اپنے چار سالہ دور کمشنری میں کئی اہم معاملات پر آواز بلند کی تھیے سن دو ہزار چھ کی لبنان اسرائیل جنگ کے ارباب ِ بست وکشاد کے لئے اُن کے الفاظ خاصی اہمیت کےحامل تھے۔ مغوی اسرائیلی فوجیوں کے خاندانوں سے نہ ملنے پر بھی اُن کو تنقید کا سامنا رہا۔ اسی تناظر میں جب اُنہوں نے جنوبی اسرائیلی شہر سدورت کا دورہ کیا تو اُن کو وہاں کی مقامی آبادی کی جانب سے پتھراؤ کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ سدورت وہ اسرائیلی شہر ہے جس کو انتہاپسند فلسطینی تنظیموں کی جانب سے فائر کئے جانے والے راکٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اُن کا یوگنڈا کی حکومت کا Karamojong اقلیت کو جابرانہ انداز میں غیر مسلح کرنے کی پالیسی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ اِسی طرح اُن کی مانٹریال منعقدہ تن دو ہزار چھ کی ہم جنس پرستوں کی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کو بھی کچھ حلقوں کی جانب سے کڑوے گھونٹ سے تعبیر کیا گیا تھا۔
لوئیس آربر کینیڈا کے شہر مانٹریال میں پیدا ہوئیں تھیں۔ قانون کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ کئی اہم عہدوں پر فائز رہیں اور اعلیٰ اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ سن اُنیس سو چھیانوے میں اُن کی تعلیمی استعداد کی روشنی میں اُن کو انٹرنیشنل کریمینل ٹریبیونل برائے روانڈا اور پھز انٹرنیشنل کریمینل کورٹ برائے سابقہ یوگوسلاویہ کی چیف پراسیکیوٹر مقرر ہو ئیں۔