لندن: چاقو سے حملہ، ایک خاتون ہلاک، پانچ افراد زخمی
4 اگست 2016یہ واقع بدھ کو رات گئے وسطی لندن کے رسل اسکوائر میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر چھ افراد زخمی ہوئے تھے، جن میں سے ایک خاتون بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔
حکام کے مطابق تفتیشی عمل ابھی ابتدائی مراحل میں ہے جبکہ دہشت گردی کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ لندن سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حملہ آور کو بھی اگلے پانچ منٹ میں ٹیزر گن کی مدد سے گرا کر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
لندن کے میئر صادق خان نے اس نیس سالہ لڑکے کے چھری کے ساتھ حملے کے بعد عوام سے چوکس رہنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم یہ بھی بتایا ہے کہ یہ دہشت گردی کی کارروائی نہیں تھی۔
میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کی وجہ معلوم کی جا رہی ہے تاہم دہشت گردی بھی ایک محرک ہو سکتا ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ کے قریب ایک فورینسک کیمپ قائم کر لیا ہے۔
میٹرو پولیٹن پولیس اسسٹنٹ کمشنر مارک رؤلی نے صحافیوں کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں ہلاک ہونے والی خاتون کی عمر 60 سال تھی اور حملہ آور 19 برس کا ہے۔ حملہ آور ایک ہسپتال میں پولیس کی نگرانی میں ہے۔ پولیس کمشنر نے حملہ آور کی ذہنی حالت کو اس حملے کا ایک اہم محرک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بارے میں خصوصی انکوائری کی جا رہی ہے۔
لندن کے نو منتخب میئر صادق خان نے اس حملے سے خوفزدہ ہو جانے والے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ تحمل سے کام لیں اور چوکنا رہیں۔ صادق خان کا کہنا ہے کہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا اُن کی اولین ترجیح ہے۔