لندن میں چینی گلدان کی43 ملین پاؤنڈ میں نیلامی
12 نومبر 2010ایک نیلامی کے دوران لگائی گئی یہ حیران کن حد تک زیادہ قیمت 69 ملین امریکی ڈالر یا 50 ملین یورو سے بھی زیادہ بنتی ہے۔ یہ گلدان 16 انچ یا قریب 40 سینٹی میٹر لمبا ہے۔ چینی کے بنے ہوئے چیان لونگ طرز کے اس گلدان کے بارے میں اندازہ ہے کہ اسے چین ہی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے خریدا ہے۔
یہ گلدان دیکھنے میں انتہائی خوبصورت نظر آتا ہے۔ اس کی نیلامی برطانوی دارالحکومت میں Bainbridges نامی نیلام گھر کے ذریعے عمل میں آئی۔ لندن سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق خریدار کو قیمت کے طور پر نیلامی کے دوران لگائی گئی آخری بولی ہی ادا نہیں کرنا پڑے گی بلکہ اس رقم میں 20 فیصد کے قریب فیس اور دیگر اخراجات بھی شامل کئے جائیں گے۔ یوں اس گلدان کی حتمی قیمت قریب 51.6 ملین پاؤنڈ بنے گی۔
اندازہ ہے کہ اس گلدان کی یہ قیمت چین میں تیار کئے گئے آرٹ کے کسی نمونے کی کسی نیلامی کے دوران آج تک لگائی گئی سب سے زیادہ قیمت ہے۔ یہ گلدان شمالی لندن کے نواح میں ایک گھر میں رہنے والے ایک شخص اور اس کی بہن کو اپنے گھر میں صفائی کے دوران اپنے والدین کی چھوڑی ہوئی اشیاء میں ملا تھا۔ اب یہ بہن بھائی یکدم کروڑپتی بن گئے ہیں۔
Bainbridges نامی نیلام گھر کی ایک خاتون نمائندہ ہیلن پورٹر کے مطابق لندن کے رہنے والے اس بہن بھائی کو بالکل علم نہیں تھا کہ اس گلدان کی فروخت سے انہیں اتنی رقم حاصل ہو سکے گی۔ Helen Porter نے بتایا کہ اس گلدان کو بیچنے کے خواہش مند افراد کو یہ توقع تو تھی کہ انہیں کچھ نہ کچھ رقم حاصل ہو ہی جائے گی تاہم انہیں اس وقت تک اتنی بڑی بولی لگنے کا یقین ہی نہ آیا جب تک کہ یہ نیلامی مکمل نہ ہوئی۔
اس گلدان کو خوبصورت بنانے کے لئے اس پر’مزاحیہ مچھلی‘ کا ڈیزائن بنا ہوا ہے اور چند ماہرین کے بقول انہیں زیادہ سے زیادہ توقع یہ تھی کہ اٹھارویں صدی کا یہ فن پارہ آٹھ لاکھ اور 1.2 ملین پاؤنڈ کے درمیان تک کی قیمت پر نیلام ہوگا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ گلدان چین سے برطانیہ کیسے پہنچا تھا۔ تاریخی نوادرات کے ماہرین کا اندازہ ہے کہ چینی کا بنا ہوا یہ گلدان سن 1740 یا اس کے قریب کسی وقت بنایا گیا تھا۔ اسے چین میں اس دور کے شاہی خاندان کے لئے برتن بنانے والی بھٹیوں میں پکا کر تیار کیا گیا تھا۔ بعد میں یہ گلدان چینی بادشاہوں کے محل میں رکھا گیا تھا۔
رپورٹ:عصمت جبیں
ادارت: عاطف بلوچ