لندن میں مشرف مخالف مظاہرے
28 جنوری 2008پرویز مشرف کی برطانوی وزیر اعظم گارڈن براﺅن کے ساتھ دارالحکومت لندن میں ملاقات کے دوران وہاں مشرف کے مخالفین نے ان کے خلاف پرجوش احتجاجی مظاہرے کئے۔
مظاہرین میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز جیسی سیاسی جماعتوں کے کارکن‘ اور سول سوسائٹی کے ارکان کے علاوہ سابق پاکستانی کرکٹر اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمیمہ خان بھی شامل تھیں۔
وزیر اعظم گارڈن براﺅن نے پرویز مشرف پر زور دیا کہ وہ ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کریں اور فروری میں ہونے والے انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنائے جبکہ پرویز مشرف نے شفاف انتخابات کی ایک مرتبہ پھر یقین دہانی کروائی۔
ڈاوئننگ سٹریٹ میں اس ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گارڈن براﺅن نے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ایک اہم حلیف قرار دیا۔
براﺅن۔مشرف ملاقات کے موقعے پر حقوق انسانی کی تنظیموں‘ سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے کارکنو ں نے مشرف کے خلاف پرجوش مظاہرے کئے۔مُظاہرین مشرف کے استعفے کا مطالبہ کررہے تھے اور ان کے دور حکومت میں عدلیہ اور میڈیا کی آزادی پر عائد پابندیوں کی شدید الفاظ میں مزمت کر رہے تھے۔
جمیمہ خان نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم گارڈن براﺅن کو مشرف جیسے‘ ان کے بقول‘ آمر کا ساتھ نہیں دینا چاہیے۔