1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطار میں کھڑے ہونا، پیسہ کمانے کا ذریعہ

22 جولائی 2010

یوکرائن کا ایک بزنس مین لوگوں کو قطار میں کھڑے ہوکر انتظار کرنے کی کوفت سے بچانے کے لئے پیشہ ورانہ Queuers یعنی قطار میں کھڑے ہونے والے افراد کی آفر کرتا ہے۔

https://p.dw.com/p/ORlF
یورپ کے مختلف ممالک میں قطاروں میں لگنا روزمرہ کا معمول ہےتصویر: dpa - Report

پیسے کمانے کے بے شمار طریقے موجود ہیں لیکن جو انوکھا خیال یوکرائن کے ایک جوان بزنس مین کو آیا ہے، وہ شاید پہلے کسی کے ذہن میں نہ آیا ہو۔ وہ لوگوں کو قطار میں کھڑے ہوکر انتظار کرنے کی کوفت سے بچانے کے لئے پیشہ ورانہ Queuers یعنی قطار میں کھڑے ہونے والے افراد کی آفر کرتا ہے۔ قطار میں کھڑے ہوکر اپنی باری کا انتظار کرنا یوکرائن میں لوگوں کے روزمرہ کے معمول کا حصہ ہے۔ اس سابق سوویت ریپبلک میں اکثر سرکاری دفاتر کے باہر ہزاروں شہری لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں۔ ایسے میں اِس بزنس مین نے لوگوں کے لئے پیشہ ورانہ خدمات کی پیش کش کی ہے۔ اب لوگ ایک طے شدہ رقم کے بدلے کسی اور کو اپنی باری کے لئے قطار میں کھڑا کر سکیں گے۔

Ukraine Kharkov das Gebäude von dem Bahnhof Flash-Galerie
یوکرائن کے شہر خارکوف کا ٹرین اسٹیشنتصویر: Alexander Sawitski

اگور کم و بیش ہر روز کی طرح آج بھی یوکرائن کے دارالحکومت کیئف میں ہنگری کے سفارت خانے کے باہر بنی قطار میں کھڑا ہے۔ اگرچہ ابھی دن کا پہلا پہر ہے لیکن درجہء حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی اوپر جا چکا ہے۔ لیکن اگور جو اپنا پورا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا، بڑے صبر کے ساتھ اپنی باری کا انتظار کر رہا ہے کیونکہ یہ آخر کار اس کی نوکری اور روزی کمانے کا ذریعہ ہے۔ یہ 34 سالہ جوان پیشے کے اعتبار سے دوسروں کے لئے Queuer یا قطار میں کھڑے رہنے والا ہے۔

یوکرائن میں سرکاری دفاتر، ہسپتالوں اور یونیورسٹییوں کے باہر قطاریں بناکر انتظار میں کھڑے رہنا کمیونسٹ دور حکومت کے خاتمے کے بیس سال بعد بھی عام ہے۔ اسی لئے کچھ لوگوں نے اسے پیسے کمانے کا ذریعہ بنا لیا ہے۔ 25 سالہ آندرے میٹی شویٹس بھی انہی میں سے ایک ہے۔ وہ دوسروں کے لئے قطار میں کھڑے ہونے والوں کو لوگوں سے متعارف کرا رہے ہیں اور یہ کام وہ گزشتہ دو مہینوں سے کر رہے ہیں۔

میٹی شویٹس کو Queuers کی پیش کش کا یہ خیال اس وقت آیا، جب وہ خودکئی بار تو پورا پورا دن قطار میں کھڑے رہ کر اپنی باری کا انتظار کرتا تھا ۔ یوکرائن میں سرکاری دفاتر کا عملہ اپنے کام کا متعین وقت پورا نہیں کرتا۔ اس لئے بیوروکریٹس کے پاس جانا یوکرائن کے لوگوں کے لئے ایک عذاب سے کم نہیں ہوتا۔ آندرے میٹی شویٹس کہتے ہیں کہ اگر یوکرائن میں کسی کو اپنی گاڑی رجسٹر کروانی ہو، تو اسے پندرہ دستاویزات پر مختلف دفاتر سے مہریں لگوانا پڑتی ہیں۔

Arbeitslose in Spanien Madrid
یورپی ممالک میں صارفین کے حقوق کے دفاتر میں بھی اکثر لمبی قطار نظر آتی ہےتصویر: DW

Queuing یا دوسروں کے لئے قطار میں کھڑے رہنے کا طریقہء کار بہت آسان ہے۔ مثال کے طور پر چار یا پانچ ڈالر کے عوض ایک شخص کسی کے لئے قطار میں لگتا ہے، پھر جب اس پیشہ ور Queuer کی باری قریب آتی ہے تو وہ اس فرد کو بلا کر اسے اس کی باری سونپ دیتا ہے۔

ہر روز پیسوں کے عوض Queuing کرنے والا اگور کہتا ہے کہ اسے بارش میں کھڑے ہوکر انتظار کرنا بہت برا لگتا ہے۔ دو سال قبل ایک ریستوران میں ملازمت سے محروم ہونے والا اگور بتاتا ہے کہ اس کے پاس اس کا موبائیل فون ہوتا ہے اور وہ اس پر کھیل کر اپنا وقت گزارتا ہے۔

اگور یہ کام کر کے جو رقم کماتا ہے، وہ یوکرائن میں آج کل کے حالات کی مناسبت سے اچھی کمائی ہےکیونکہ یوکرائن حالیہ اقتصادی بحران سے سخت متاثر ہوا ہے۔ ہرازوں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں اور حکومت کی طرف سے ان کی مدد کے لئے کوئی پروگرام موجود نہیں ہیں۔

آندرے میٹی شویٹس کی Queuing کمپنی، جو immediate service کہلاتی ہے، کے لئے مجموعی طور گیارہ افراد کام کرتے ہیں۔ آندرے کہتا کہ وہ صرف انہی لوگوں کو کام دیتا ہے، جو بہت صبر اور برداشت والے ہوتے ہیں کیونکہ اس کام کے لئے بہت حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے۔

رپورٹ: بریخنا صابر

ادارت: امجد علی