فٹبال کا عالمی میلہ اورایشیائی شائقین
21 اکتوبر 2009اس سلسلےمیں آسٹریلوی فٹبال فیڈریشن کے سربراہ اور دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک، فرینک لووی سرگرم ہوگئے ہیں۔
آسٹریلوی شہریت کے حامل اور مذہبی عقیدے کے اعتبار سے یہودی، فرینک لووی فٹبال کی عالمی تنظیم، فیفا کو باور کرانے کی کوشش کررہے ہیں کہ ایشیاء سے جغرافیائی قربت کے باعث آسٹریلیاء میں فٹبال کا اگلا عالمی میلہ سجاناہر لحاظ سےبہت زیادہ فائدہ مند رہے گا۔
واضح رہے کہ آئندہ برس فٹبال کے عالمی مقابلے جنوبی افریقہ میں، دوہزار چودہ کا ورلڈ کپ برازیل میں جبکہ سال دوہزار اٹھارہ اور بائیس کے عالمی فٹبال میلے کے میزبان ملک کا اعلان آئندہ سال دسمبر کو کیا جائے گا۔ ان کی میزبانی کے حصول کے لئے امریکہ، برطانیہ، اسپین، پرتگال، روس، بیلجئم، ہالینڈ، قطر، انڈونیشیا، جنوبی کوریا اور جاپان کی کوششیں بھی جاری ہیں۔
بدھ کے روز سڈنی میں ایک تقریب سے خطاب میں لووی نے کہا کہ ایک ارب سے زیادہ آبادی والے، براعظم ایشا سے قربت سے نہ صرف خطے میں یہ کھیل مزید فروغ پائے گا بلکہ کھیل سے متعلق تمام لوگوں اورملکوں کو مالی فائدہ بھی ہوگا۔
اربوں ڈالر کے اثاثوں کے مالک فرینک لووی کا دعویٰ ہے کہ میزبانی سے متعلق ٹیلی ویژن کے حقوق اور دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے متعلق جو پیشکش ان کا ملک کرسکتا ہے کوئی اور نہیں کرسکتا۔
آسٹریلیا فٹبال فیڈریشن نے حال ہی میں ایشیا فٹبال فیڈریشن میں شمولیت اختیار کی ہے، اسکے سربراہ کاکہنا تھا، ''ہم جانتے ہیں کہ بہت بڑی سطح کی تقریبات کیسے منعقد کی جاتی ہیں، یہاں تقریبا خطے کی دو تہائی آبادیی بستی ہے اور اسے کس طرح ڈالرز اور سینٹس میں تبدیل کرنا ہے وہ ہم خوب جانتے ہیں''
آسٹریلیا میں ورلڈ کپ منعقد کرنے کے حق میں ایک اور دلیل جو لووی نے پیش کی وہ یہ تھی کہ پڑوسی براعظم ایشیاکا معیاری وقت آسٹریلیا سے مطابقت رکھتا ہے۔ ان کے بقول اس خطے میں ابھی دیگر کھیلوں کے لئے بہت زیادہ پزیرائی نہیں لہٰذا بہترین موقع ہے کہ ان اربوں لوگوں کے دلوں میں فٹبال کے لئے جگہ بنائی جائے۔
آسٹریلیا میں تاحال فٹبال کا کوئی ورلڈ کپ منعقد نہیں ہوا ہے اور نہ ہی یہاں دیگر کھیلوں کے مقابلے میں فٹبال کو بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہے البتہ فرانک لووی کو یقین ہےکہ جیسے ہی اسے میزبانی دی جائے گی، فٹبال کا جنون پورے براعظم پر چھا جائے گا۔
رپورت : شادی خان سیف
ادارت : عاطف بلوچ