1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطین اسرائیل کو یہودی ریاست کے طور پر تسلیم کرے، فرانس

6 مئی 2011

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ پیرس حکومت چاہتی ہے کہ نئی فلسطینی حکومت اسرائیل کو ایک یہودی ریاست کے طور پر تسلیم کرے۔

https://p.dw.com/p/11Afe
تصویر: AP

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر سارکوزی کے ساتھ ہونے والی اپنی ملاقات کو دوستانہ اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا،’جو میں نے صدر سارکوزی سے سنا ہے، وہ یہ ہے کہ اسرائیل کو یہودی آبادی کی ایک ریاست کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے‘۔

پیرس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے مزید کہا،’صدر سارکوزی نے مجھے بتایا ہے کہ جو کوئی بھی اسرائیل کے ساتھ پر امن تعلقات کا خواہاں ہے، اسے واضح طور پر یہ کہنا ہو گا کہ وہ واقعی اسرائیل کے ساتھ پر امن تعلقات استوارکرنا چاہتا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ یہی بات انہیں برطانوی حکومت نے بھی کہی ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ یہ ایک خوشگوار پیشرفت ہے،‘ جو کوئی بھی اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتا ہے، اس کا مطلب ہے کہ وہ امن کے خلاف ہے‘۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی
تصویر: AP

صدر نکولا سارکوزی کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ پیرس حکومت فلسطینی اسرائیلی تنازعہ کا پرامن حل چاہتی ہے،’ فرانس کا مؤقف واضح ہے۔ ہم اس تنازعہ کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں‘۔ اس بیان میں کہا گیا کہ اس حوالے سے سرحدوں کو متعین کرنا ضروری ہے تاکہ سلامتی اور امن کو برقرار رکھنے میں مدد ملے۔

اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے یہ نئے بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب فلسطینی صدر محمود عباس کی الفتح تحریک نے غزہ میں قابض حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کرتے ہوئے متحدہ حکومت بنانے کا ارادہ بنایا۔ محمود عباس اور حماس کے رہنما خالد معشل کے مابین طے پانے والے اس معاہدے کے نتیجے میں اسرائیلی حکام نے تحفظات ظاہر کیے ہیں، کیونکہ حماس تنظیم اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم نہیں کرتی۔

دوسری طرف فرانس نے بھی کہا ہے کہ وہ فلسطین میں حکومت سازی کے مرحلے کو غور سے دیکھ رہا ہے اور اس بات کا بغور جائزہ لیا جائے گا کہ مستقبل میں حالات کس رخ جاتے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ فرانس کے ساتھ ہی محمود عباس نے جرمنی کا دورہ کیا۔ اس دوران عباس نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے ملاقات بھی کی۔ اس ملاقات کے بعد جرمن چانسلر نے کہا کہ فلسطینی اسرائیلی تنازعہ کے حل کے لیے برلن اور پیرس حکومت کے مابین کوئی اختلاف نہیں ہے،’جرمنی اور فرانس دونوں ہی فوری پیشرفت کے خواہاں ہیں‘۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں