1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرینڈز آف پاکستان اجلاس:جاپان کے بعد امریکہ کی جانب سے بھی ایک ارب ڈالر کی امداد

میرا جمال / کشورمصطفیٰ17 اپریل 2009

پاکستان کی اقتصادی صورتحال کو بہتر کرنے کے لئے دنیا کے تیس امداد دینے والے ممالک فرینڈز آف ڈیمو کریٹک پاکستان اور ڈونرز کانفرنس کے لئے آج ٹوکیو میں ملاقات کررہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/HYUv
پاکستانی صدر نے جاپانی وزیر اعظم سے ملاقات کیتصویر: AP

جاپان کی جانب سے پاکستان کے لئے ایک ارب ڈالرز کی امداد کے وعدے کے بعدٹوکیو میں ہونے والے فرینڈز آف پاکستان کے اجلاس میں امریکہ نے بھی پاکستان کے لئے ایک ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ایک ارب ڈالر کی اس امداد کو امریکی کانگریس کی منظوری سے مشروط کیا گیا ہے۔

اجلاس سے خطاب میں جاپانی وزیراعظم Taro Aso نے کہا کہ مستحکم پاکستان کے بغیر افغانستان میں استحکام ممکن نہیں ہے۔ پاکستانی صدر آصف زرداری نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ دنیا پاکستان کو درپیش مسائل کا ادراک نہیں رکھتی۔ انہوں نے برملا کہا کہ پاکستان عالمی برادری کی امداد کے بغیر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔

’’ ہم یہ جنگ ہارے تو آپ بھی ہار جائیں گے۔ ہماری ہار، دنیا کی ہار ہو گی۔‘‘

اجلاس کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں پاکستان کی جانب سے پیش کئے گئے منصوبوں کی منظوری کے ساتھ ساتھ یہ بھی طے کیا گیا کہ فرینڈز آف پاکستان کا اگلا اجلاس ترکی میں ہوگا۔

اس کانفرنس سے ایک روز قبل جاپان نے پاکستان کوایک بلین ڈالر کی امدادی رقوم مہیا کرنے کا وعدہ کیا۔ جاپان کے وزیر اعظم Taro Aso نے اس بات کا اعلان ٹوکیو میں ہونے والی ڈونر کانفرنس سے ایک روز قبل پاکستان کے صدر آصف علی زرداری سے ایک ملاقات میں کیا۔

ڈونر کانفرنس جاپان اورعالمی بینک کے اشتراک سے منعقد کی جارہی ہے جس کا مقصد پاکستان کے امن اور استحکام کی بحالی اور اقتصادی بحران پر قابو پانا ہے۔ جاپانی وزیر اعظم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ: ’’پاکستان کی پائیدار ترقی پورے خطے کے استحکام کے لئے ضروری ہے۔‘‘

پاکستانی صدر جمعہ کے روز جاپان میں ہونے والی ایک روزہ ڈونر کانفرنس میں شریک ہونے کے لئے ٹوکیو پہنچے ۔ ورلڈ بنک کا کہنا ہے کہ کہ پاکستان کو اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک اور اداروں کی جانب سے چار سے چھ بلین ڈالر امداد ملنے کی توقع ہے۔

جمعرات کی صبح جاپان کے وزیر برائے تجارت وصنعت Toshihiro Nikai سے ملاقات میں پاکستان کے صدر جاپانی کمپنیوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو کہا۔ پاکستانی صدر نے مذید کہا کہ کراچی میں جاپانی کمپنیوں کے لئے ایک خصوصی اقتصادی زون بنانے کا منصوبہ ہے جہاں ان کمپنیوں کوموافق ماحول مہیا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ زرداری جاپان میں اگلے مہینے ایک تجارتی وفد بھیجنے پر بھی غور کر رہے ہیں جو پاکستان میں سرمایہ کاری کی درخواست کرے گا۔

پاکستانی معیشت کو گذشتہ برس شدید بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا مگر نومبر2007 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ IMF کی 7.6 بلین ڈالر کی امداد سے صورت حال میں قدرے بہتری آئی۔

ٹوکیو میں پاکستان کے سرکاری وفد میں شامل وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر الزمان قائرہ نے ڈوئچے ویلے سے اپنی خصوصی بات چیت میں جاپانی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جاپان نے ایک انتہائی اہم موقع پر ڈونرز کانفرنس اور فرینڈز آف پاکستان کانفرنس کی میزبانی کی ہے۔

قائرہ نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو میں کہا کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی اس میزبانی سے دنیا بھر کو اس کانفرنس کی اہمیت سے آگہی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی صدر نےجاپان کے کاروباری حلقے کے اہم افراد سے بھی ملاقاتیں کی ہیں جو انتہائی اہمیت کی حامل تھیں۔