فرانسیسی سیاست میں بہتر اخلاقیات کے لیے قانونی اصلاحات
14 جون 2017فرانسیسی حکومت آج بدھ کو ملکی سیاسی شعبے کے لیے جو جامع اصلاحاتی منصوبہ متعارف کرا رہی ہے، اس کا مقصد سیاست میں کردار کشی، اقربا پروری اور اسکینڈلز کا راستہ روکنا ہے۔ اس طرح اب پارلیمانی ارکان اور وزراء اپنے کسی رشتے دار کو بھی کوئی ملازمت نہیں دلوا سکیں گے۔ ساتھ ہی پارلیمان میں مشیروں کے انتخاب کے حوالے سے بھی سخت ضوابط بنائے گئے ہیں تاکہ اجتماعی اہمیت کے حامل امور میں تنازعات سے بچا جا سکے۔
حالیہ پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ماکروں کی جماعت ’لا ریپُبلیک آں مارش‘ کے کامیاب ہونے والے زیادہ تر ارکان نوجوان ہیں اور سیاست کے میدان میں زیادہ تجربہ نہیں رکھتے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس طرح اسمبلی کا ماحول تبدیل ہو گا اور یہ ارکان سیاست کو ایک نیا رخ دیں گے۔ فرانسیسی امور کے ماہر اسٹیفن زائڈنڈورف کہتے ہیں کہ عام شہریوں میں یہ احساس پایا جاتا ہے کہ ایک مخصوص سیاسی طبقہ ان خاص مراعات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ان کا استحصال کر رہا ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں بہت سے فرانسیسی ملکی سیاستدانوں کو بدعنوان سمجھتے ہیں، ’’ان میں قدامت پسند اور سوشلسٹ دونوں شامل ہیں۔‘‘
پیرس حکومت کا موقف ہے کہ وہ ان اصلاحات کے ذریعے شہریوں کا سیاست پر اعتماد بحال کرانا چاہتی ہے۔ پیرس حکومت نے بتایا ہے کہ وزیر انصاف فرانسوا بیرو آج بدھ کے دن کابینہ کو اس اخلاقی پیکج کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے، جس کے بعد اسے پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔ ان اصلاحات کا تعلق سابق صدارتی امیدوار فرانسوا فیوں کے اس مالی اسکینڈل سے بھی ہے، جس میں انہوں نے اپنی ہی اہلیہ کو اپنے پارلیمانی دفتر میں نام نہاد ملازمت دی تھی۔ اس طرح وہ سرکاری رقوم کے غلط استعمال کے مرتکب ہوئے تھے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت سیاست دانوں کی اخلاقی اصلاح کے منصوبے کے علاوہ اگلے ہفتوں کے دوران مزید اصلاحاتی پیکجز کا اعلان بھی کرنے والی ہے۔