1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فان گوخ نے خودکشی نہیں کی تھی، کتاب کا دعویٰ

18 اکتوبر 2011

پیر کے روز شائع ہونے والی شہرہ آفاق ڈچ مصور فان گوخ کی زندگی پر کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گوخ حادثاتی طور پر ہلاک ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/12trM
زیادہ تر محققین اور ماہرین فن اس بات پر متفق ہیں کہ گوخ نے خود کو گولی ماری تھیتصویر: picture alliance/ZUMAPRESS

اسٹیون نیفیہ اور گریگری وائٹ کی کتاب ’فان گوخ: دا لائف‘ اپنی اشاعت کے بعد ہی توجہ کا مرکز بن گئی ہے کیوں کہ اس میں کہا گیا ہے کہ معروف ڈچ مصور فان گوخ حادثاتی طور ان دو لڑکوں کی جانب سے چلائی گولی لگنے سے ہلاک ہوئے، جنہیں وہ بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔ خیال رہے کہ زیادہ تر محققین اور ماہرین فن اس بات پر متفق ہیں کہ گوخ نے خود کو گولی ماری تھی، جس سے ان کی وفات ہوئی۔ فان گوخ سینتیس برس کی عمر میں سن اٹھارہ سو اسی میں سینے پر گولی لگنے کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے۔

Unbekannte Reaktion lässt Van-Gogh-Gemälde braun werden
فان گوخ کی ایک مشہور پینٹنگتصویر: picture alliance/dpa

لیو جینسن نامی ماہر نے گوخ کی ہلاکت کے بارے میں اس نئی تھیوری کو نامکمل قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بات درست ہے کہ گوخ کی موت پر اسراریت کا شکار ہے۔ ’’کتاب میں گوخ کی موت سے متعلق امور کو نئے سرے سے دیکھا گیا ہے۔ یہ قیاس دلچسپ ضرور ہے مگر ادھورا ہے۔ فان گوخ میوزیئم کی رائے ہے کہ اب تک کے شواہد کے پیش نظر یہ کہنا کہ گوخ کی موت خودکشی کے علاوہ کسی اور وجہ سے ہوئی تھی نا مکمل اور قبل از وقت ہے۔‘‘

جینسین نے ہزار صفحات پر مشتمل اس کتاب کی پزیرائی بھی کی اور کہا کہ یہ گوخ کی زندگی کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں