فالج کی ان پانچ علامات سے ہوشیار رہیں
زیادہ تر پینسٹھ سال سے زیادہ کی عمر کے لوگ سٹروک کا شکار ہوتے ہیں لیکن دس فیصد کیسز میں پنتالیس سال سے کم عمر کے افراد کو اس تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں فالج کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
جسم کے کسی حصے کا سُن ہو جانا
اگر اچانک آپ کے جسم کے دائیں یا بائیں جانب ہاتھ یا پاؤں کے کسی حصے میں کچھ بھی محسوس ہونا بند ہو جائے یا کسی ایک طرف چہرے کی پٹھے ڈھیلے پڑ جائیں تو یہ جسم میں سٹروک کے خطرے کا اشارہ ہوتا ہے۔
بولنے میں مشکل
کئی مرتبہ دل کے دورے کا پتہ چلانے کے لیے ’ٹاک ٹیسٹ‘ کروایا جاتا ہے۔ اس میں خصوصی معالجین یہ دیکھتے ہیں کہ کہیں آپ کو بولنے میں کوئی پریشانی تو نہیں۔ ایسا تو نہیں کہ آپ کو درست الفاظ نہ سوجھ رہے ہوں یا سامنے والے کی بات سمجھ نہ آ رہی ہو؟ یہ علامات بھی فالج کے خطرے کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
سر میں شدید درد
ہیمریج والے سٹروک میں عام طور پر ایسا ہوتا ہے کہ دماغ کی کوئی شریان پھٹ جاتی ہے۔ اس طرح کے کیس میں جان بھی جا سکتی ہے۔ اس سے صرف دماغ ہی نہیں بلکہ پورے جسم کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔ اس کا اثر فالج، گونگے پن، یادداشت سے محرومی یا شناخت کی صلاحیت کھو دینے کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے۔
آنکھوں کی روشنی کا متاثر ہونا
اچانک آنکھوں کے سامنے سب کچھ دھندلا سا نظر آنے لگے یا کچھ دیر کے لیے مکمل طور پر نظر آنا بند ہو جائے تو اس طرح کی علامات کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ ایسی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں اور معائنہ کروائیں کہ یہ کہیں فالج کے ابتدائی اشارے تو نہیں ہیں۔
اچانک نظر آنے والے علامات
سٹروک سے منسلک زیادہ تر علامات اچانک ہی نظر آتی ہیں۔ اگر آپ کو ایسی کوئی بھی پریشانی محسوس ہو تو فوری طور پر کسی قریبی ہسپتال میں جائیں۔ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو سٹروک کے نتیجے میں بہت سی اموات کو روکا جا سکتا ہے۔