1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فارمولا ون ڈرائیور نیکو روز برگ نے سب کو حیران کر دیا

2 دسمبر 2016

فارمولا ون کے عالمی چیمپئن نیکو روز برگ نے فوری طور پر کار ریسنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ مرسیڈیز ٹیم کے جرمن ڈرائیور نے ابھی اتوار کے روز ہی پہلی مرتبہ فارمولا ون چیمپئن شپ جیتی تھی۔

https://p.dw.com/p/2TejP
Formel Eins Weltmeister  Nico Rosberg
تصویر: picture-alliance/dpa/V.Xhemaj

اکتیس سالہ نیکو روز برگ نے فیس بک پر ریٹائرمنٹ کے اعلان سے سب کو حیران کر دیا۔ انہوں نے اپنےاس پیغام میں مزید کہا کہ انہوں نے پیر کے روز ہی فارمولا ون کار ریسنگ کو ہمیشہ کے لیے خیر باد کہنے کا اہم فیصلہ کر لیا تھا،’’ اتوار کی صبح ابو ظہبی میں کار ریسنگ شروع ہونے سے قبل ہی میں یہ سوچ رہا تھا کہ یہ میری آخری ریس ہو سکتی ہے۔ میں ریس کے ہر مرحلے سے لطف اندوز ہونا چاہتا تھا۔‘‘

 نیکو روزبرگ جرمن شہر ویزباڈن میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ابھی اتوار کے روز ہی مرسیڈیز گاڑی چلاتے ہوئے پہلی مرتبہ یہ چیمپئن شپ جیتی تھی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مرسیڈیز نے ان کا یہ فیصلہ تسلیم کر لیا ہے۔ مرسیڈیز کے موٹر اسپورٹس شعبے کے سربراہ ٹوٹو وولف نے کہا،’’یہ ایک بہت ہی بہادر فیصلہ ہے جس سے نیکو روزبرگ کے مضبوط کردار کی عکاسی ہوتی ہے۔‘‘  

Formel 1 | Grand Prix Abu Dhabi | Weltmeister Nico Rosberg
مرسیڈیز ٹیم کے جرمن ڈرائیورروزبرگ نے ابھی اتوار کے روز ہی ابو ظہبی میں پہلی مرتبہ فارمولا ون چیمپئن شپ جیتی تھیتصویر: Getty Images/C. Mason

وہ فارمولاون کی 206 ریسوں میں شریک ہوئے اور اس دوران وہ تیئس مقابلوں میں فاتح رہے۔ انہوں نے فارمولاون کے گیارہ سیزنز میں حصہ لیا۔ اپنے اس اچانک فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے نیکو روزبرگ نے کہا ،’’میں اب اپنی زندگی کے ایک نئے باب کا آغاز کر رہا ہوں‘‘۔  قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کے بعداب انہوں نے اپنا تمام وقت اپنی اہلیہ ویویئن اور بیٹی آلائیا کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روز برگ کے بقول عالمی چیمپئن بننے کی ان کی خواہش اب پوری ہو چکی ہے،’’یہاں تک پہنچنے کے لیے مجھے بہت محنت کرنا پڑی۔ اس کے لیے مجھے بہت سی چیزوں کو قربان کرنا پڑا۔‘‘

 ایسا کم  ہی ہوا ہے کہ عالمی چیمپئن بننے کے فوری بعد کسی فارمولا ون ڈرائیور نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہو۔ روزبرگ کے مطابق،’’عالمی چیمپئن بننے کے ساتھ ہی مجھ پر دباؤ بھی بڑھنا شروع ہو گیا تھا اور میں نے سوچنا شروع کر دیا تھا کہ ورلڈ چیمپئن بننے کے بعد میں ریسنگ کے اپنے کیریئر کو ختم کر دوں گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ کرنے کے بعد وہ بہت ہی مطمئن محسوس کر رہے ہیں۔

مرسیڈیز ٹیم کے ہی ان کے ساتھی ڈرائیور لوئس ہیملٹن نے کہا کہ انہیں نیکو روزبرگ کے اس فیصلے پر حیرانگی نہیں ہوئی،’’ اگلے برس روزبرگ میری ٹیم کا حصہ نہیں ہو گا، اس بات پر مجھے افسوس ضرور ہے۔‘‘