غزہ میں دو بچے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک
12 مارچ 2016مقامی طبی حکام کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی جانب سے فائرکردہ ایک راکٹ کے ٹکڑے ان دونوں بہن بھائی کو لگے، جس کے نتیجے میں دونوں ہلاک ہو گئے۔
یہ واقعہ غزہ میں موجود عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے ایک نئے سلسلے کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔
اسرائیلی فوجی بیان میں بتایا گیا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے غزہ میں حماس کے چار تربیتی مراکز کو نشانہ بنایا۔ اس سے قبل جمعے کی شب غزہ سے داغے گئے چار راکٹ جنوبی اسرائیل میں گرے۔ بتایا گیا ہے کہ راکٹ کھلے علاقے میں گرے اور ان کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
شمالی غزہ پٹی کے علاقے بیت لہیا کے رہائشیوں کے مطابق دس سالہ یاسین ابو خواسا اسرائیلی حملے میں اس وقت ہلاک ہوا، جب ایک قریبی مکان پر داغا گئے راکٹ کے بعد اس عمارت کے ٹکڑے اس کے گھر سے ٹکرائے۔ اس واقعے میں اس کی چھ سالہ بہن اسریٰ شدید زخمی ہو گئی تھی، تاہم وہ ہسپتال پہنچنے تک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ بتایا گیا ہے کہ یہ بچے جس مکان میں رہتے تھے، حماس کا ایک عسکری تربیتی مرکز اس کے بالکل قریب ہی تھا۔
گزشتہ برس اکتوبر کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ غزہ میں کسی اسرائیلی فضائی حملے میں کوئی ہلاکت ہوئی ہے۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رواں برس کے آغاز سے اب تک غزہ سے اسرائیلی علاقوں میں سات راکٹ حملے ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان لفٹیننٹ کرنل پیٹر لرنر کے مطابق عسکریت پسندوں کی جانب سے راکٹ حملوں کا مقصد جنوبی اسرائیل میں بسنے والے افراد کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنا تھا، جس کے جواب میں حکومتی فورسز نے ان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کیں۔ فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں بھی عام شہریوں کی جانوں کی حفاظت کے لیے اسرائیلی فوج عسکریت پسندوں کو نشانہ بناتی رہے گی۔